Sunday, 19 February 2017

Sahih Bukhari Hadees No 6520

حدثنا يحيى بن بكير ،‏‏‏‏ حدثنا الليث ،‏‏‏‏ عن خالد ،‏‏‏‏ عن سعيد بن أبي هلال ،‏‏‏‏ عن زيد بن أسلم ،‏‏‏‏ عن عطاء بن يسار ،‏‏‏‏ عن أبي سعيد الخدري ،‏‏‏‏ قال النبي صلى الله عليه وسلم ‏"‏ تكون الأرض يوم القيامة خبزة واحدة ،‏‏‏‏ يتكفؤها الجبار بيده ،‏‏‏‏ كما يكفأ أحدكم خبزته في السفر ،‏‏‏‏ نزلا لأهل الجنة ‏"‏‏.‏ فأتى رجل من اليهود فقال بارك الرحمن عليك يا أبا القاسم ،‏‏‏‏ ألا أخبرك بنزل أهل الجنة يوم القيامة قال ‏"‏ بلى ‏"‏‏.‏ قال تكون الأرض خبزة واحدة كما قال النبي صلى الله عليه وسلم فنظر النبي صلى الله عليه وسلم إلينا ،‏‏‏‏ ثم ضحك حتى بدت نواجذه ثم قال ألا أخبرك بإدامهم قال إدامهم بالام ونون‏.‏ قالوا وما هذا قال ثور ونون يأكل من زائدة كبدهما سبعون ألفا‏.‏
ہم سے یحییٰ بن بکیر نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے لیثبنسعد نے بیان کیا ، ان سے خالد بنیزید نے ، ان سے سعید بن ابی ہلال نے ، ان سے زید بن اسلم نے ، ان سے عطاء بن یسار نے اور ان سے ابوسعیدخدری رضیاللہعنہ نے بیان کیا کہ
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ” قیامت کے دن ساری زمین ایک روٹی کی طرح ہو جائے گی جسے اللہ تعالیٰ اہلجنت کی میزبانی کے لیے اپنے ہاتھ سے الٹے پلٹے گا جس طرح تم دسترخوان پر روٹی لہراتے پھراتے ہو ۔ پھر ایک یہودی آیا اور بولا ابوالقاسم ! تم پر رحمن برکت نازل کرے کیا میں تمہیں قیامت کے دن اہلجنت کی سب سے پہلی ضیافت کے بارے میں خبر نہ دوں ؟ آپ نے فرمایا ، کیوں نہیں ۔ تو اس نے ( بھی یہی ) کہا کہ ساری زمین ایک روٹی کی طرح ہو جائے گی جیسا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا ۔ پھر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ہماری طرف دیکھا اور مسکرائے جس سے آپ کے آگے کے دانت دکھائی دینے لگے ۔ پھر ( اس نے ) خود ہی پوچھا کیا میں تمہیں اس کے سالن کے متعلق خبر نہ دوں ؟ ( پھر خود ہی ) بولا کہ ان کا سالن بالام و نون ہو گا ۔ صحابہرضیاللہعنہم نے کہا کہ یہ کیا چیز ہے ؟ اس نے کہا کہ بیل اور مچھلی جس کی کلیجی کے ساتھ زائد چربی کے حصے کو ستر ہزار آدمی کھائیں گے ۔

No comments:

Post a Comment