Sunday 25 February 2024

نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا صدقہ خیرات کیا کرو اگرچہ اپنے زیوارت ہی سے کرو

 حضرت زینب سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا صدقہ خیرات کیا کرو اگرچہ اپنے زیوارت ہی سے کرو وہ کہتی ہیں کہ میرے شوہر عبداللہ بن مسعود ہلکے ہاتھ والے مالی طور پر کمزور تھے میں نے ان سے کہا کہ کیا یہ ممکن ہے کہ میں تم پر اور اپنے یتیم بھتیجوں پر صدقہ کردیا کروں انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ سے پوچھ لو چناچہ میں نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئی تو نبی ﷺ کے گھر کے دروازے پر ایک اور انصاری عورت جس کا نام بھی زینب ہی تھا نبی ﷺ سے یہی مسئلہ پوچھنے کے لئے آئی ہوئی تھی۔ حضرت بلال باہر آئے تو ہم نے ان سے کہا کہ نبی ﷺ سے یہ مسئلہ پوچھ کر آؤ اور یہ نہ بتانا کہ ہم کون ہیں چناچہ وہ نبی ﷺ کے پاس چلے گئے نبی ﷺ نے پوچھا وہ دونوں کون ہیں انہوں نے بتادیا کہ دونوں کا نام زینب ہے نبی ﷺ نے پوچھا کون سی زینب انہوں نے بتایا کہ ایک تو عبداللہ بن مسعود کی بیوی اور دوسری زینب انصاریہ ہے نبی ﷺ نے فرمایا ہاں دونوں کو اجرملے گا اور دوہرا اجر ملے گا ایک اجر قرابت داری کا اور ایک صدقہ کرنے کا۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔


قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سُلَيْمَانَ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ عَنْ زَيْنَبَ امْرَأَةِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّهَا قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِلنِّسَاءِ تَصَدَّقْنَ وَلَوْ مِنْ حُلِيِّكُنَّ قَالَتْ فَكَانَ عَبْدُ اللَّهِ خَفِيفَ ذَاتِ الْيَدِ فَقَالَتْ لَهُ أَيَسَعُنِي أَنْ أَضَعَ صَدَقَتِي فِيكَ وَفِي بَنِي أَخِي أَوْ بَنِي أَخٍ لِي يَتَامَى فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ سَلِي عَنْ ذَلِكَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ فَأَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَإِذَا عَلَى بَابِهِ امْرَأَةٌ مِنْ الْأَنْصَارِ يُقَالُ لَهَا زَيْنَبُ تَسْأَلُ عَمَّا أَسْأَلُ عَنْهُ فَخَرَجَ إِلَيْنَا بِلَالٌ فَقُلْنَا انْطَلِقْ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَلْهُ عَنْ ذَلِكَ وَلَا تُخْبِرْ مَنْ نَحْنُ فَانْطَلَقَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مَنْ هُمَا فَقَالَ زَيْنَبُ فَقَالَ أَيُّ الزَّيَانِبِ فَقَالَ زَيْنَبُ امْرَأَةُ عَبْدِ اللَّهِ وَزَيْنَبُ الْأَنْصَارِيَّةُ فَقَالَ نَعَمْ لَهُمَا أَجْرَانِ أَجْرُ الْقَرَابَةِ وَأَجْرُ الصَّدَقَةِ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ بْنِ الْمُصْطَلِقِ عَنْ زَيْنَبَ امْرَأَةِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَتْ أَمَرَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالصَّدَقَةِ فَقَالَ تَصَدَّقْنَ يَا مَعْشَرَ النِّسَاءِ فَذَكَرَ الْحَدِيثَ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ قَالَ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنِ الْأَعْمَشِ عَنْ شَقِيقٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ بْنِ الْمُصْطَلِقِ عَنْ زَيْنَبَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَصَدَّقْنَ يَا مَعْشَرَ النِّسَاءِ فَذَكَرَهُ


Friday 8 June 2018

Har Muslaman lazmi sune Molana Tariq Jamil ka ahm bayan

Video play na ho to yahan click kren Molana tariq jameel latest bayan


Molana tariq jameel latest bayan Konsi Raat Ko Shab E Qadar [ Lailatul Qadr] Ki Hugi | Sunain Molana Tariq Jameel Ka bayan




Laylatul Qadr Special Bayan by Maulana Tariq Jameel Latest Bayan 5 May 2018 | Shab E Qadar Ki Raat Listen Sahih Muslim Hadees in urdu, find all hadees books audio on search quran we aim to spread true education of Holy Quran and Sunnah, Believe in Allah, and The last Prophet Mohammad S.A.W.W Listen More : Sahih Muslim 85 Namaz e Eid ka Bayan https://www.youtube.com/watch?v=iQRtn... bayan Maulana Tariq Jameel suba ki namaz ke baad khawab ki tabeer bayan karna https://www.youtube.com/watch?v=E19rO... Hazrat Ali A.s ki Bahaduri or Shujaat by Maulana Tariq Jameel https://www.youtube.com/watch?v=LYVrn... Hazrat Moosa ki wafat k baad ke halaat , sahih Bukhari sy bayan https://www.youtube.com/watch?v=aEjpy... Follow us on Facebook: https://www.facebook.com/searchquran786 Subscribe Search Quran for latest Videos on Islamic education: https://www.youtube.com/channel/UCOa0...

Saturday 18 November 2017

Sunan Abu Dawood Hadith No 1000


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی بْنِ فَارِسٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ کَثِيرٍ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ وَأَبِي سَلَمَةَ وَعُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ بِهَذِهِ الْقِصَّةِ قَالَ وَلَمْ يَسْجُدْ سَجْدَتَيْ السَّهْوِ حَتَّی يَقَّنَهُ اللَّهُ ذَلِکَ
محمد بن یحیی بن فارس، محمد بن کثیر، اوزاعی، زہری، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سجدہ سہو نہ کیا جب تک کہ آپ کو اپنی بھول کا یقین نہیں ہو گیا۔

Sunan Abu Dawood Hadith No 999

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ نَصْرِ بْنِ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ وَهِشَامٍ وَيَحْيَی بْنِ عَتِيقٍ وَابْنِ عَوْنٍ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي قِصَّةِ ذِي الْيَدَيْنِ أَنَّهُ کَبَّرَ وَسَجَدَ وَقَالَ هِشَامٌ يَعْنِي ابْنَ حَسَّانَ کَبَّرَ ثُمَّ کَبَّرَ وَسَجَدَ قَالَ أَبُو دَاوُد رَوَی هَذَا الْحَدِيثَ أَيْضًا حَبِيبُ بْنُ الشَّهِيدِ وَحُمَيْدٌ وَيُونُسُ وَعَاصِمٌ الْأَحْوَلُ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ لَمْ يَذْکُرْ أَحَدٌ مِنْهُمْ مَا ذَکَرَ حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ هِشَامٍ أَنَّهُ کَبَّرَ ثُمَّ کَبَّرَ وَسَجَدَ وَرَوَی حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ عَيَّاشٍ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ هِشَامٍ لَمْ يَذْکُرَا عَنْهُ هَذَا الَّذِي ذَکَرَهُ حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ أَنَّهُ کَبَّرَ ثُمَّ کَبَّرَ
علی بن نصربن علی، سلیمان بن حرب، حماد، بن زید، ایوب، ہشام، یحیی بن عتیق، ابن عون، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ذوالیدین کے قصہ کے ذیل میں ذکر کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تکبیر کہی اور سجدہ کیا اور ہشام بن حسان نے کہا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک تکبیر کہی اور اس کے بعد پھر دوسری تکبیر کہی اور سجدہ کیا۔ ابوداؤد کہتے ہیں کہ اس حدیث کو حبیب بن شہید، حمید، یونس اور عاصم احول نے بواسطہ محمد، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے لیکن ان میں سے کسی نے بھی ذکر نہیں کیا جیسا کہ حماد بن زید نے ہشام سے روایت کرتے ہوئے ذکر کیا ہے اور حماد بن سلمہ وابو بکر بن عیاش نے بھی اس حدیث کو ہشام سے روایت کیا ہے لیکن انھوں نے بھی اِنَّہٗ کَبَّرَ ثُمَّ کَبَّرَ روایت نہیں کیا جیسا کہ حماد بن زید نے ذکر کیا ہے۔

Sunan Abu Dawood Hadith No 998

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا بِشْرٌ يَعْنِي ابْنَ الْمُفَضَّلِ حَدَّثَنَا سَلَمَةُ يَعْنِي ابْنَ عَلْقَمَةَ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ صَلَّی بِنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَعْنَی حَمَّادٍ کُلِّهِ إِلَی آخِرِ قَوْلِهِ نُبِّئْتُ أَنَّ عِمْرَانَ بْنَ حُصَيْنٍ قَالَ ثُمَّ سَلَّمَ قَالَ قُلْتُ فَالتَّشَهُّدُ قَالَ لَمْ أَسْمَعْ فِي التَّشَهُّدِ وَأَحَبُّ إِلَيَّ أَنْ يَتَشَهَّدَ وَلَمْ يَذْکُرْ کَانَ يُسَمِّيهِ ذَا الْيَدَيْنِ وَلَا ذَکَرَ فَأَوْمَئُوا وَلَا ذَکَرَ الْغَضَبَ وَحَدِيثُ حَمَّادٍ عَنْ أَيُّوبَ أَتَمُّ
مسدد، بشر، ابن مفضل، سلمہ، ابن علقمہ، محمد، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہم کو نماز پڑھائی (سلمہ بن علقمہ نے) حماد کی حدیث کا پورا مضمون بیان کیا ہے بشمول، محمد بن سیرین کے اس قول کے کہ مجھے خبر دی گئی ہے کہ عمران حصین نے اپنی حدیث میں کہا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سجدہ سہو کے بعد پھر سلام پھیرا (سلمہ) کہتے ہیں کہ میں نے (محمد بن سیرین سے) پوچھا کہ تشہد (یعنی حدیث میں اس کے متعلق کیا مذکور ہے) کہا کہ میں نے تشہد کے بارے میں ( ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے) کچھ نہیں سنا البتہ میرے نزدیک یہ بات پسندیدہ ہے کہ تشہد پڑھا جائے اور اس حدیث میں (یسمیہ ذوالیدین) کا ذکر نہیں ہے اور نہ اشارہ سے جواب دینے کا اور نہ ہی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے غصہ کے متعلق کچھ مذکور ہے اور حماد کی حدیث سے زیادہ مکمل ہے۔

Sunan Abu Dawood Hadith No 997

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِکٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ مُحَمَّدٍ بِإِسْنَادِهِ وَحَدِيثُ حَمَّادٍ أَتَمُّ قَالَ صَلَّی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَقُلْ بِنَا وَلَمْ يَقُلْ فَأَوْمَئُوا قَالَ فَقَالَ النَّاسُ نَعَمْ قَالَ ثُمَّ رَفَعَ وَلَمْ يَقُلْ وَکَبَّرَ ثُمَّ کَبَّرَ وَسَجَدَ مِثْلَ سُجُودِهِ أَوْ أَطْوَلَ ثُمَّ رَفَعَ وَتَمَّ حَدِيثُهُ لَمْ يَذْکُرْ مَا بَعْدَهُ وَلَمْ يَذْکُرْ فَأَوْمَئُوا إِلَّا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ قَالَ أَبُو دَاوُد وَکُلُّ مَنْ رَوَی هَذَا الْحَدِيثَ لَمْ يَقُلْ فَکَبَّرَ وَلَا ذَکَرَ رَجَعَ
عبد اللہ بن مسلمہ، مالک، ایوب، محمد، حماد، محمدبن سیرین سے انکی سند کے ساتھ روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نماز پڑھی (مالک نے) لفظ بنا اور لفظ فَائَمَنُوا نہیں کہا بلکہ اسکی جگہ یہ کہا فقَالَ الناَسُ نَعَم، پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سر اٹھایا (یہاں مالک نے) کبر ذکر نہیں کیا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اللہ اکبر کہا اور سجدہ کیا جیسا کہ نماز میں ہوتا ہے یا اس سے کسی قدر لمبا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے (سجدہ سے) سر اٹھایا یہاں تک مالک کی حدیث پوری ہوگئی اور انہوں نے اسکے بعد کا ذکر نہیں کیا اور اشارہ کا ذکر حماد بن یزید کے علاوہ اور کسی نے نہیں کیا۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِکٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ مُحَمَّدٍ بِإِسْنَادِهِ وَحَدِيثُ حَمَّادٍ أَتَمُّ قَالَ صَلَّی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَقُلْ بِنَا وَلَمْ يَقُلْ فَأَوْمَئُوا قَالَ فَقَالَ النَّاسُ نَعَمْ قَالَ ثُمَّ رَفَعَ وَلَمْ يَقُلْ وَکَبَّرَ ثُمَّ کَبَّرَ وَسَجَدَ مِثْلَ سُجُودِهِ أَوْ أَطْوَلَ ثُمَّ رَفَعَ وَتَمَّ حَدِيثُهُ لَمْ يَذْکُرْ مَا بَعْدَهُ وَلَمْ يَذْکُرْ فَأَوْمَئُوا إِلَّا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ قَالَ أَبُو دَاوُد وَکُلُّ مَنْ رَوَی هَذَا الْحَدِيثَ لَمْ يَقُلْ فَکَبَّرَ وَلَا ذَکَرَ رَجَعَ
عبد اللہ بن مسلمہ، مالک، ایوب، محمد، حماد، محمدبن سیرین سے انکی سند کے ساتھ روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نماز پڑھی (مالک نے) لفظ بنا اور لفظ فَائَمَنُوا نہیں کہا بلکہ اسکی جگہ یہ کہا فقَالَ الناَسُ نَعَم، پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سر اٹھایا (یہاں مالک نے) کبر ذکر نہیں کیا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اللہ اکبر کہا اور سجدہ کیا جیسا کہ نماز میں ہوتا ہے یا اس سے کسی قدر لمبا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے (سجدہ سے) سر اٹھایا یہاں تک مالک کی حدیث پوری ہوگئی اور انہوں نے اسکے بعد کا ذکر نہیں کیا اور اشارہ کا ذکر حماد بن یزید کے علاوہ اور کسی نے نہیں کیا۔

Sunan Abu Dawood Hadith No 996

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ صَلَّی بِنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِحْدَی صَلَاتَيْ الْعَشِيِّ الظُّهْرَ أَوْ الْعَصْرَ قَالَ فَصَلَّی بِنَا رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ سَلَّمَ ثُمَّ قَامَ إِلَی خَشَبَةٍ فِي مُقَدَّمِ الْمَسْجِدِ فَوَضَعَ يَدَيْهِ عَلَيْهِمَا إِحْدَاهُمَا عَلَی الْأُخْرَی يُعْرَفُ فِي وَجْهِهِ الْغَضَبُ ثُمَّ خَرَجَ سَرْعَانُ النَّاسِ وَهُمْ يَقُولُونَ قُصِرَتْ الصَّلَاةُ قُصِرَتْ الصَّلَاةُ وَفِي النَّاسِ أَبُو بَکْرٍ وَعُمَرُ فَهَابَاهُ أَنْ يُکَلِّمَاهُ فَقَامَ رَجُلٌ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُسَمِّيهِ ذَا الْيَدَيْنِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَنَسِيتَ أَمْ قُصِرَتْ الصَّلَاةُ قَالَ لَمْ أَنْسَ وَلَمْ تُقْصَرْ الصَّلَاةُ قَالَ بَلْ نَسِيتَ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَأَقْبَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی الْقَوْمِ فَقَالَ أَصَدَقَ ذُو الْيَدَيْنِ فَأَوْمَئُوا أَيْ نَعَمْ فَرَجَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَی مَقَامِهِ فَصَلَّی الرَّکْعَتَيْنِ الْبَاقِيَتَيْنِ ثُمَّ سَلَّمَ ثُمَّ کَبَّرَ وَسَجَدَ مِثْلَ سُجُودِهِ أَوْ أَطْوَلَ ثُمَّ رَفَعَ وَکَبَّرَ ثُمَّ کَبَّرَ وَسَجَدَ مِثْلَ سُجُودِهِ أَوْ أَطْوَلَ ثُمَّ رَفَعَ وَکَبَّرَ قَالَ فَقِيلَ لِمُحَمَّدٍ سَلَّمَ فِي السَّهْوِ فَقَالَ لَمْ أَحْفَظْهُ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَلَکِنْ نُبِّئْتُ أَنَّ عِمْرَانَ بْنَ حُصَيْنٍ قَالَ ثُمَّ سَلَّمَ
محمد بن عبید حماد بن زید، ایوب، محمد، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ظہر یا عصر کی نماز میں سے کوئی ایک نماز پڑھی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں دو رکعت پڑھانے کے بعد سلام پھیر دیا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس لکڑی کے پاس گئے جو سجدہ گاہ کے پاس لگی ہوئی تھی اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس پر ایک ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر کھڑے ہو گئے اور چہرے سے غصہ کے آثار جھلک رہے تھے جلدی جانے والے لوگ چلے گئے وہ یہ کہہ رہے تھے کہ نماز کم ہوگئی نماز کم ہوگئی وہاں موجود لوگوں میں ابوبکر وعمر رضی اللہ عنہما بھی تھے وہ دونوں کچھ پوچھتے ہوئے دوڑ رہے تھے اتنے میں ایک شخص جسکو رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ذوالیدین کہتے تھے بول اٹھایا رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے بھول ہوگئی یا نماز ہی کم ہو گئی؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا نہ مجھ سے بھول ہوئی ہے اور نہ ہی نماز کم ہوئی ہے اس شخص نے کہا نہیں یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھول گئے ہیں تب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم لوگوں کی طرف متوجہ ہوئے اور دریافت فرمایا کیا ذوالیدین سچ کہہ رہا ہے؟ لوگوں نے اشارہ کیا ہاں پس آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز پڑھانے کی جگہ پر آئے اور دو رکعتیں پڑھا کر سلام پھیرا اور سلام کے بعد اللہ اکبر کہہ کر سجدہ کیا جیسا کہ نماز میں ہوتا ہے یا اس سے کسی قدر لمبا پھر سجدہ سے سر اٹھایا اور اللہ اکبر کہا پھر تکبیر کہہ کر سجدہ کیا جیسا کہ نماز میں ہوتا ہے یا اس سے کسی قدر لمبا، پھر سجدہ سے سر اٹھایا اور اللہ اکبر کہا، ایوب کہتے ہیں کہ محمد بن سیرین سے کسی نے پوچھا کہ کیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سجدہ سہو کے بعد پھر سلام پھیرا؟ انہوں نے کہا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے تو مجھے ایسا یاد نہیں ہے البتہ مجھے خبر دی گئی کہ عمران بن حصین نے (اپنی حدیث میں) کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے (سجدہ سہو کے بعد) پھر سلام پھیرا۔