Sunday, 19 February 2017

Sahih Bukhari Hadees No 6509

حدثني يحيى بن بكير ،‏‏‏‏ حدثنا الليث ،‏‏‏‏ عن عقيل ،‏‏‏‏ عن ابن شهاب ،‏‏‏‏ أخبرني سعيد بن المسيب ،‏‏‏‏ وعروة بن الزبير ،‏‏‏‏ في رجال من أهل العلم أن عائشة زوج النبي صلى الله عليه وسلم قالت كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول وهو صحيح ‏"‏ إنه لم يقبض نبي قط حتى يرى مقعده من الجنة ثم يخير ‏"‏‏.‏ فلما نزل به ،‏‏‏‏ ورأسه على فخذي ،‏‏‏‏ غشي عليه ساعة ،‏‏‏‏ ثم أفاق ،‏‏‏‏ فأشخص بصره إلى السقف ثم قال ‏"‏ اللهم الرفيق الأعلى ‏"‏‏.‏ قلت إذا لا يختارنا ،‏‏‏‏ وعرفت أنه الحديث الذي كان يحدثنا به ـ قالت ـ فكانت تلك آخر كلمة تكلم بها النبي صلى الله عليه وسلم قوله ‏"‏ اللهم الرفيق الأعلى ‏"‏‏.‏
مجھ سے یحییٰ بن بکیر نے بیان کیا ، کہا ہم سے لیثبنسعد نے بیان کیا ، ان سے عقیل بنخالد نے ، ان سے ابنشہاب نے ، کہا مجھ کو سعیدبنمسیب اور عروہبنزبیر نے چند علم والوں کے سامنے خبر دی کہ
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ مطہرہ حضرت عائشہ رضیاللہعنہا نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جب آپ خاصے تندرست تھے فرمایا تھا کسی نبی کی اس وقت تک روح قبض نہیں کی جاتی جب تک جنت میں اس کے رہنے کی جگہ اسے دکھا نہ دی جاتی ہو اور پھر اسے ( دنیا یا آخرت کے لئے ) اختیار دیا جاتا ہے ۔ پھر جب آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم بیمار ہوئے اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا سرمبارک میری ران پر تھا تو آپ پر تھوڑی دیر کے لئے غشی چھاگئی ، پھر جب آپ کو ہوش آیا تو آپ چھت کی طرف ٹکٹکی لگا کر دیکھنے لگے ۔ پھر فرمایا ” اللہم الرفیق الاعلی “ میں نے کہا کہ اب آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں ترجیح نہیں دے سکتے اور میں سمجھ گئی کہ یہ وہی حدیث ہے جو حضور نے ایک مرتبہ ارشاد فرمائی تھی ۔ راوی نے بیان کیا کہ یہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا آخری کلمہ تھا جو آپ نے اپنی زبان مبارک سے اد ا فرمایا یعنی یہ ارشاد کہ ” اللہم الرفیق الاعلی “ یعنی یا اللہ ! مجھ کو بلند رفیقوں کا ساتھ پسند ہے ۔

No comments:

Post a Comment