حدثني محمد بن عبيد بن ميمون ، حدثنا عيسى بن يونس ، عن عمر بن سعيد ، قال أخبرني ابن أبي مليكة ، أن أبا عمرو ، ذكوان مولى عائشة أخبره أن عائشة ـ رضى الله عنها ـ كانت تقول إن رسول الله صلى الله عليه وسلم كان بين يديه ركوة ـ أو علبة فيها ماء ، يشك عمر ـ فجعل يدخل يديه في الماء ، فيمسح بهما وجهه ويقول " لا إله إلا الله ، إن للموت سكرات ". ثم نصب يده فجعل يقول " في الرفيق الأعلى ". حتى قبض ومالت يده.
ہم سے محمد بن عبید بن میمون نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے عیسیٰ بن یونس نے بیان کیا ، ان سے عمر بن سعید نے بیان کیا ، انہوں نے کہا مجھ کو ابن ابی ملیکہ نے خبر دی ،
انہیں حضرت عائشہ رضیاللہعنہا کے غلام ابوعمرو ذکوان نے خبر دی کہ امالمؤمنین حضرت عائشہ صدیقہ رضیاللہعنہا کہا کرتی تھیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ( کی وفات کے وقت ) آپ کے سامنے ایک بڑا پانی کا پیالہ رکھا ہوا تھا جس میں پانی تھا ۔ یہ عمر کو شبہ ہوا کہ ہانڈی کا کونڈا تھا ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اپنا ہاتھ اس برتن میں ڈالتے اور پھر اس ہاتھ کو اپنے چہرہ پر ملتے اور فرماتے اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں ، بلاشبہ موت میں تکلیف ہوتی ہے “ پھر آپ اپنا ہاتھ اٹھا کر فرمانے لگے ۔ ” فی الرفیق الاعلی “ یہاں تک کہ آپ کی روح مبارک قبض ہو گئی اور آپ کا ہاتھ جھک گیا ۔
No comments:
Post a Comment