حدثنا يوسف بن موسى ، حدثنا أبو أسامة ، حدثنا الأعمش ، حدثنا عمرو بن مرة ، عن سعيد بن جبير ، عن ابن عباس ـ رضى الله عنهما ـ قال لما نزلت { وأنذر عشيرتك الأقربين} ورهطك منهم المخلصين ، خرج رسول الله صلى الله عليه وسلم حتى صعد الصفا فهتف " يا صباحاه ". فقالوا من هذا ، فاجتمعوا إليه. فقال " أرأيتم إن أخبرتكم أن خيلا تخرج من سفح هذا الجبل أكنتم مصدقي ". قالوا ما جربنا عليك كذبا. قال " فإني نذير لكم بين يدى عذاب شديد ". قال أبو لهب تبا لك ما جمعتنا إلا لهذا ثم قام فنزلت { تبت يدا أبي لهب وتب} وقد تب هكذا قرأها الأعمش يومئذ.
ہم سے یوسف بن موسیٰ نے بیان کیا ، کہا ہم سے ابواسامہ نے بیان کیا ، کہا ہم سے اعمش نے بیان کیا ، ان سے عمرو بن مرہ نے بیان کیا ، ان سے سعیدبنجبیر نے اور ان سے حضرت ابنعباس رضیاللہعنہما نے بیان کیا کہ
جب یہ آیت نازل ہوئی ۔ ” آپ اپنے قریبی رشتہداروں کو ڈرایئے اور اپنے گروہ کے ان لوگوں کو ڈرائیے جو مخلصین ہیں “ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صفا پہاڑی پر چڑھ گئے اور پکارا ” یاصباحاہ ‘‘ قریش نے کہا یہ کون ہے ! پھر وہاں سب آ کر جمع ہو گئے ، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا تمہارا کیا خیال ہے ، اگر میں تمہیں بتاؤں کہ ایک لشکر اس پہاڑ کے پیچھے سے آنے والا ہے ، تو کیا تم مجھ کو سچا نہیں سمجھو گے ؟ انہوں نے کہا کہ ہمیں جھوٹ کا آپ سے تجربہ کبھی بھی نہیں ہے ۔ آنحضرت نے فرمایا پھر میں تمہیں اس سخت عذاب سے ڈراتا ہوں جو تمہارے سامنے آ رہا ہے ۔ یہ سن کرابولہب بولا تو تباہ ہو کیا تو نے ہمیں اسی لئے جمع کیا تھا ؟ پھر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم وہاں سے چلے آئے اور آپ پر یہ سورت نازل ہوئی ۔ تبت یدا ابی لھب وتب الخ یعنی دونوں ہاتھ ٹوٹ گئے ابولہب کے اور وہ برباد ہو گیا ۔ اعمش نے یوں پڑھا وقد تب جس دن یہ حدیث روایت کی ۔
No comments:
Post a Comment