Friday, 17 February 2017

Sahih Bukhari Hadees No 4971

حدثنا يوسف بن موسى ،‏‏‏‏ حدثنا أبو أسامة ،‏‏‏‏ حدثنا الأعمش ،‏‏‏‏ حدثنا عمرو بن مرة ،‏‏‏‏ عن سعيد بن جبير ،‏‏‏‏ عن ابن عباس ـ رضى الله عنهما ـ قال لما نزلت ‏ {‏ وأنذر عشيرتك الأقربين‏}‏ ورهطك منهم المخلصين ،‏‏‏‏ خرج رسول الله صلى الله عليه وسلم حتى صعد الصفا فهتف ‏"‏ يا صباحاه ‏"‏‏.‏ فقالوا من هذا ،‏‏‏‏ فاجتمعوا إليه‏.‏ فقال ‏"‏ أرأيتم إن أخبرتكم أن خيلا تخرج من سفح هذا الجبل أكنتم مصدقي ‏"‏‏.‏ قالوا ما جربنا عليك كذبا‏.‏ قال ‏"‏ فإني نذير لكم بين يدى عذاب شديد ‏"‏‏.‏ قال أبو لهب تبا لك ما جمعتنا إلا لهذا ثم قام فنزلت ‏ {‏ تبت يدا أبي لهب وتب‏}‏ وقد تب هكذا قرأها الأعمش يومئذ‏.‏
ہم سے یوسف بن موسیٰ نے بیان کیا ، کہا ہم سے ابواسامہ نے بیان کیا ، کہا ہم سے اعمش نے بیان کیا ، ان سے عمرو بن مرہ نے بیان کیا ، ان سے سعیدبنجبیر نے اور ان سے حضرت ابنعباس رضیاللہعنہما نے بیان کیا کہ
جب یہ آیت نازل ہوئی ۔ ” آپ اپنے قریبی رشتہداروں کو ڈرایئے اور اپنے گروہ کے ان لوگوں کو ڈرائیے جو مخلصین ہیں “ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صفا پہاڑی پر چڑھ گئے اور پکارا ” یاصباحاہ ‘‘ قریش نے کہا یہ کون ہے ! پھر وہاں سب آ کر جمع ہو گئے ، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا تمہارا کیا خیال ہے ، اگر میں تمہیں بتاؤں کہ ایک لشکر اس پہاڑ کے پیچھے سے آنے والا ہے ، تو کیا تم مجھ کو سچا نہیں سمجھو گے ؟ انہوں نے کہا کہ ہمیں جھوٹ کا آپ سے تجربہ کبھی بھی نہیں ہے ۔ آنحضرت نے فرمایا پھر میں تمہیں اس سخت عذاب سے ڈراتا ہوں جو تمہارے سامنے آ رہا ہے ۔ یہ سن کرابولہب بولا تو تباہ ہو کیا تو نے ہمیں اسی لئے جمع کیا تھا ؟ پھر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم وہاں سے چلے آئے اور آپ پر یہ سورت نازل ہوئی ۔ تبت یدا ابی لھب وتب الخ یعنی دونوں ہاتھ ٹوٹ گئے ابولہب کے اور وہ برباد ہو گیا ۔ اعمش نے یوں پڑھا وقد تب جس دن یہ حدیث روایت کی ۔

No comments:

Post a Comment