حدثنا إسحاق ، حدثنا يعقوب بن إبراهيم ، حدثنا ابن أخي ابن شهاب ، عن عمه ، أخبرني عروة ، أن عائشة ـ رضى الله عنها ـ زوج النبي صلى الله عليه وسلم أخبرته أن رسول الله صلى الله عليه وسلم كان يمتحن من هاجر إليه من المؤمنات بهذه الآية ، بقول الله { يا أيها النبي إذا جاءك المؤمنات يبايعنك} إلى قوله { غفور رحيم}. قال عروة قالت عائشة فمن أقر بهذا الشرط من المؤمنات قال لها رسول الله صلى الله عليه وسلم " قد بايعتك ". كلاما ولا والله ما مست يده يد امرأة قط في المبايعة ، ما يبايعهن إلا بقوله " قد بايعتك على ذلك ". تابعه يونس ومعمر وعبد الرحمن بن إسحاق عن الزهري. وقال إسحاق بن راشد عن الزهري عن عروة وعمرة.
ہم سے اسحاق بن منصور نے بیان کیا ، کہا ہم سے یعقوب بن ابراہیم نے بیان کیا ، کہا ہم سے ابنشہاب کے بھتیجے نے اپنے چچا محمد بن مسلم سے ، انہیں عروہ نے خبر دی اور انہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ مطہرہ حضرت عائشہ رضیاللہعنہا نے خبر دی کہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس آیت کے نازل ہونے کے بعد ان مومن عورتو ں کا امتحان لیا کرتے تھے جو ہجرت کر کے مدینہ آتی تھیں ۔ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا تھا کہ يا أيها النبي إذا جاء ك المؤمنات يبايعنك الخ یعنی اے نبی کریم ! جب آپ سے مسلمان عورتیں بیعت کرنے کے لئے آئیں ۔ ارشاد ” غفور رحيم “ تک ۔ حضرت عروہ نے بیان کیا کہ حضرت عائشہ رضیاللہعنہا نے کہا چنانچہ جو عورت اس شرط ( آیت میں مذکور یعنی ایمان وغیرہ ) کا اقرار کر لیتی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اس سے زبانی طور پر فرماتے کہ میں نے تمہاری بیعت قبول کر لی اور ہرگز نہیں ۔ اللہ کی قسم آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ نے کسی عورت کا ہاتھ بیعت لیتے وقت کبھی نہیں چھوا صرف آپ ان سے زبانی بیعت لیتے تھے کہ آیت میں مذکورہ باتوں پر قائم رہنا ۔ اس روایت کی متابعت یونس ، معمر اور عبدالرحمٰن بن اسحاق نے زہری سے کی اور اسحاق بن راشد نے زہری سے بیان کیا کہ ان سے عروہ اور عمرہ بنت عبدالرحمٰن نے کہا ۔
No comments:
Post a Comment