Monday, 13 February 2017

Sahih Bukhari Hadees No 4090

حدثني عبد الأعلى بن حماد: حدثنا يزيد بن زريع: حدثنا سعيد ،‏‏‏‏ عن قتادة ،‏‏‏‏ عن أنس بن مالك رضي الله عنه: أن رعلا وذكوان وعصية وبني لحيان ،‏‏‏‏ استمدوا رسول الله صلى الله عليه وسلم على عدو ،‏‏‏‏ فأمدهم بسبعين من الأنصار ،‏‏‏‏ كنا نسميهم القراء في زمانهم ،‏‏‏‏ كانوا يحتطبون بالنهار ويصلون بالليل ،‏‏‏‏ حتى كانوا ببئر معونة قتلوهم وغدروا بهم ،‏‏‏‏ فبلغ النبي صلى الله عليه وسلم فقنت شهرا يدعو في الصبح على أحياء من أحياء العرب ،‏‏‏‏ على رعل وذكوان وعصية وبني لحيان ،‏‏‏‏ قال أنس: فقرأنا فيهم قرآنا ،‏‏‏‏ ثم إن ذلك رفع: بلغوا عنا قومنا أنا لقينا ربنا فرضي عنا وأرضانا. - وعن قتادة ،‏‏‏‏ عن أنس رضي الله عنه حدثه: أن نبي الله صلى الله عليه وسلم قنت شهرا في صلاة الصبح يدعو على أحياء من أحياء العرب ،‏‏‏‏ على رعل وذكوان وعصيه وبين حيان. زاد خليفة: حدثنا يزيد بن زريع: حدثنا سعيد ،‏‏‏‏ عن قتادة: حدثنا أنس: أن أولئك السبعين من الأنصار قتلوا ببئر معونة. قرآنا: كتابا. نحوه.
مجھ سے عبد الاعلیٰ بن حماد نے بیان کیا ، کہا ہم سے یزید بن زریع نے بیان کیا ، کہا ہم سے سعید بن ابی عروبہ نے بیان کیا ، ان سے قتادہ نے اور ان سے حضرت انس بنمالک رضیاللہعنہ نے بیان کیا کہ
رعل ، ذکوان ، عصیہ اور بنو لحیان نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اپنے دشمنوں کے مقابل مدد چاہی ، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ستر انصاری صحابہ کو ان کی کمک کے لیے روانہ کیا ۔ ہم ان حضرات کو قاری کہا کرتے تھے ۔ اپنی زندگی میں معاش کے لیے دن میں لکڑیاں جمع کرتے تھے اور رات میں نماز پڑھا کرتے تھے ۔ جب یہ حضرات بئرمعونہ پر پہنچے تو ان قبیلے والوں نے انہیں دھوکا دیا اور انہیں شہید کر دیا ۔ جب حضورصلی اللہ علیہ وسلم کو اس کی خبر ہوئی تو آپ نے صبح کی نماز میں ایک مہینے تک بددعا کی ۔ عرب کے انہیں چند قبائل رعل ، ذکوان ، عصیہ اور بنو لحیان کے لیے ۔ انس رضیاللہعنہ نے بیان کیا کہ ان صحابہ کے بارے میں قرآن میں ( آیت نازل ہوئی اور ) ہم اس کی تلاوت کرتے تھے ۔ پھر وہ آیت منسوخ ہو گئی ( آیت کا ترجمہ ) ہماری طرف سے ہماری قوم ( مسلمانوں ) کو خبر پہنچا دو کہ ہم اپنے رب کے پاس آ گئے ہیں ۔ ہمارا رب ہم سے راضی ہے اور ہمیں بھی ( اپنی نعمتوں سے ) اس نے خوش رکھا ہے “ اور قتادہ سے روایت ہے ان سے انس بنمالک رضیاللہعنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مہینے تک صبح کی نماز میں ، عرب کے چند قبائل یعنی رعل ، ذکوان ، عصیہ اور بنو لحیان کے لیے بددعا کی تھی ۔ خلیفہ بن خیاط ( امامبخاری کے شیخ ) نے یہ اضافہ کیا کہ ہم سے یزید بن زریع نے بیان کیا ، کہا ہم سے سعید بن ابی عروبہ نے بیان کیا ، ان سے قتادہ نے کہ ہم سے انس رضیاللہعنہ نے بیان کیا کہ یہ ستر صحابہ قبیلہانصار سے تھے اور انہیں بئرمعونہ کے پاس شہید کر دیا گیا تھا ۔

No comments:

Post a Comment