Saturday, 11 February 2017

Sahih Bukhari Hadees No 3190

حدثنا محمد بن كثير ،‏‏‏‏ أخبرنا سفيان ،‏‏‏‏ عن جامع بن شداد ،‏‏‏‏ عن صفوان بن محرز ،‏‏‏‏ عن عمران بن حصين ـ رضى الله عنهما ـ قال جاء نفر من بني تميم إلى النبي صلى الله عليه وسلم فقال ‏"‏ يا بني تميم ،‏‏‏‏ أبشروا ‏"‏‏.‏ قالوا بشرتنا فأعطنا‏.‏ فتغير وجهه ،‏‏‏‏ فجاءه أهل اليمن ،‏‏‏‏ فقال ‏"‏ يا أهل اليمن ،‏‏‏‏ اقبلوا البشرى إذ لم يقبلها بنو تميم ‏"‏‏.‏ قالوا قبلنا‏.‏ فأخذ النبي صلى الله عليه وسلم يحدث بدء الخلق والعرش ،‏‏‏‏ فجاء رجل فقال يا عمران ،‏‏‏‏ راحلتك تفلتت ،‏‏‏‏ ليتني لم أقم‏.
ہم سے محمد بن کثیر نے بیان کیا ، کہا ہم کو سفیان ثوری نے خبر دی ، انہیں جامع بن شداد نے ، انہیں صفوان بن محرز نے اور ان سے عمران بن حصین رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ
بنی تمیم کے کچھ لوگ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں آئے تو آپ نے ان سے فرمایا کہ اے بنی تمیم کے لوگو ! تمہیں بشارت ہو ۔ وہ کہنے لگے کہ بشارت جب آپ نے ہم کو دی ہے تو اب ہمیں کچھ مال بھی دیجئیے ۔ اس پر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرہ مبارک کا رنگ بدل گیا ، پھر آپ کی خدمت میں یمن کے لوگ آئے تو آپ نے ان سے بھی فرمایا کہ اے یمن والو ! بنوتمیم کے لوگوں نے تو خوشخبری کو قبول نہیں کیا ، اب تم اسے قبول کر لو ۔ انہوں نے عرض کیا کہ ہم نے قبول کیا ۔ پھر آپ مخلوق اور عرش الٰہی کی ابتداء کے بارے میں گفتگو فرمانے لگے ۔ اتنے میں ایک ( نامعلوم ) شخص آیا اور کہا کہ عمران ! تمہاری اونٹنی بھاگ گئی ۔ ( عمران رضی اللہ عنہ کہتے ہیں ) کاش ، میں آپ کی مجلس سے نہ اٹھتا تو بہتر ہوتا ۔

No comments:

Post a Comment