حدثنا بشر بن خالد ، قال حدثنا محمد ـ هو غندر ـ عن شعبة ، عن سليمان ، عن أبي وائل ، قال قال أبو موسى لعبد الله بن مسعود إذا لم يجد الماء لا يصلي. قال عبد الله لو رخصت لهم في هذا ، كان إذا وجد أحدهم البرد قال هكذا ـ يعني تيمم وصلى ـ قال قلت فأين قول عمار لعمر قال إني لم أر عمر قنع بقول عمار.
ہم سے بشر بن خالد نے بیان کیا ، کہا مجھ کو محمد نے خبر دی جو غندر کے نام سے مشہور ہیں ، شعبہ کے واسطہ سے ، وہ سلیمان سے نقل کرتے ہیں اور وہ ابووائل سے کہ ابوموسیٰ نے عبداللہ بن مسعود سے کہا کہ
اگر ( غسل کی حاجت ہو اور ) پانی نہ ملے تو کیا نماز نہ پڑھی جائے ۔ عبداللہ نے فرمایا ہاں ! اگر مجھے ایک مہینہ تک بھی پانی نہ ملے تو میں نماز نہ پڑھوں گا ۔ اگر اس میں لوگوں کو اجازت دے دی جائے تو سردی معلوم کر کے بھی لوگ تیمم سے نماز پڑھ لیں گے ۔ ابوموسیٰ کہتے ہیں کہ میں نے کہا کہ پھر حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے سامنے حضرت عمار رضی اللہ عنہ کے قول کا کیا جواب ہو گا ۔ بولے کہ مجھے تو نہیں معلوم ہے کہ عمر رضی اللہ عنہ عمار رضی اللہ عنہ کی بات سے مطمئن ہو گئے تھے ۔
No comments:
Post a Comment