Saturday 18 November 2017

Sunan Abu Dawood Hadith No 996

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ صَلَّی بِنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِحْدَی صَلَاتَيْ الْعَشِيِّ الظُّهْرَ أَوْ الْعَصْرَ قَالَ فَصَلَّی بِنَا رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ سَلَّمَ ثُمَّ قَامَ إِلَی خَشَبَةٍ فِي مُقَدَّمِ الْمَسْجِدِ فَوَضَعَ يَدَيْهِ عَلَيْهِمَا إِحْدَاهُمَا عَلَی الْأُخْرَی يُعْرَفُ فِي وَجْهِهِ الْغَضَبُ ثُمَّ خَرَجَ سَرْعَانُ النَّاسِ وَهُمْ يَقُولُونَ قُصِرَتْ الصَّلَاةُ قُصِرَتْ الصَّلَاةُ وَفِي النَّاسِ أَبُو بَکْرٍ وَعُمَرُ فَهَابَاهُ أَنْ يُکَلِّمَاهُ فَقَامَ رَجُلٌ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُسَمِّيهِ ذَا الْيَدَيْنِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَنَسِيتَ أَمْ قُصِرَتْ الصَّلَاةُ قَالَ لَمْ أَنْسَ وَلَمْ تُقْصَرْ الصَّلَاةُ قَالَ بَلْ نَسِيتَ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَأَقْبَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی الْقَوْمِ فَقَالَ أَصَدَقَ ذُو الْيَدَيْنِ فَأَوْمَئُوا أَيْ نَعَمْ فَرَجَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَی مَقَامِهِ فَصَلَّی الرَّکْعَتَيْنِ الْبَاقِيَتَيْنِ ثُمَّ سَلَّمَ ثُمَّ کَبَّرَ وَسَجَدَ مِثْلَ سُجُودِهِ أَوْ أَطْوَلَ ثُمَّ رَفَعَ وَکَبَّرَ ثُمَّ کَبَّرَ وَسَجَدَ مِثْلَ سُجُودِهِ أَوْ أَطْوَلَ ثُمَّ رَفَعَ وَکَبَّرَ قَالَ فَقِيلَ لِمُحَمَّدٍ سَلَّمَ فِي السَّهْوِ فَقَالَ لَمْ أَحْفَظْهُ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَلَکِنْ نُبِّئْتُ أَنَّ عِمْرَانَ بْنَ حُصَيْنٍ قَالَ ثُمَّ سَلَّمَ
محمد بن عبید حماد بن زید، ایوب، محمد، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ظہر یا عصر کی نماز میں سے کوئی ایک نماز پڑھی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں دو رکعت پڑھانے کے بعد سلام پھیر دیا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس لکڑی کے پاس گئے جو سجدہ گاہ کے پاس لگی ہوئی تھی اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس پر ایک ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر کھڑے ہو گئے اور چہرے سے غصہ کے آثار جھلک رہے تھے جلدی جانے والے لوگ چلے گئے وہ یہ کہہ رہے تھے کہ نماز کم ہوگئی نماز کم ہوگئی وہاں موجود لوگوں میں ابوبکر وعمر رضی اللہ عنہما بھی تھے وہ دونوں کچھ پوچھتے ہوئے دوڑ رہے تھے اتنے میں ایک شخص جسکو رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ذوالیدین کہتے تھے بول اٹھایا رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے بھول ہوگئی یا نماز ہی کم ہو گئی؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا نہ مجھ سے بھول ہوئی ہے اور نہ ہی نماز کم ہوئی ہے اس شخص نے کہا نہیں یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھول گئے ہیں تب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم لوگوں کی طرف متوجہ ہوئے اور دریافت فرمایا کیا ذوالیدین سچ کہہ رہا ہے؟ لوگوں نے اشارہ کیا ہاں پس آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز پڑھانے کی جگہ پر آئے اور دو رکعتیں پڑھا کر سلام پھیرا اور سلام کے بعد اللہ اکبر کہہ کر سجدہ کیا جیسا کہ نماز میں ہوتا ہے یا اس سے کسی قدر لمبا پھر سجدہ سے سر اٹھایا اور اللہ اکبر کہا پھر تکبیر کہہ کر سجدہ کیا جیسا کہ نماز میں ہوتا ہے یا اس سے کسی قدر لمبا، پھر سجدہ سے سر اٹھایا اور اللہ اکبر کہا، ایوب کہتے ہیں کہ محمد بن سیرین سے کسی نے پوچھا کہ کیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سجدہ سہو کے بعد پھر سلام پھیرا؟ انہوں نے کہا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے تو مجھے ایسا یاد نہیں ہے البتہ مجھے خبر دی گئی کہ عمران بن حصین نے (اپنی حدیث میں) کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے (سجدہ سہو کے بعد) پھر سلام پھیرا۔

No comments:

Post a Comment