Tuesday, 10 October 2017

Jamia Tirmizi Hadith No 629

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّيَالِسِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ سَعِيدٍ ح و حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنْ رَيْحَانَ بْنِ يَزِيدَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تَحِلُّ الصَّدَقَةُ لِغَنِيٍّ وَلَا لِذِي مِرَّةٍ سَوِيٍّ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَحُبْشِيِّ بْنِ جُنَادَةَ وَقَبِيصَةَ بْنِ مُخَارِقٍ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو حَدِيثٌ حَسَنٌ وَقَدْ رَوَی شُعْبَةُ عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ هَذَا الْحَدِيثَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ وَلَمْ يَرْفَعْهُ وَقَدْ رُوِيَ فِي غَيْرِ هَذَا الْحَدِيثِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَحِلُّ الْمَسْأَلَةُ لِغَنِيٍّ وَلَا لِذِي مِرَّةٍ سَوِيٍّ وَإِذَا کَانَ الرَّجُلُ قَوِيًّا مُحْتَاجًا وَلَمْ يَکُنْ عِنْدَهُ شَيْئٌ فَتُصُدِّقَ عَلَيْهِ أَجْزَأَ عَنْ الْمُتَصَدِّقِ عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ وَوَجْهُ هَذَا الْحَدِيثِ عِنْدَ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ عَلَی الْمَسْأَلَةِ
محمد بن بشار، ابوداؤد طیالسی، سفیان، محمود بن غیلان، عبدالرزاق، سفیان، سعد بن ابراہیم، ریحان بن یزید، عبداللہ بن عمرو روایت کرتے ہیں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کسی غنی اور تندرست آدمی کو زکوة لینا جائز نہیں اس باب میں حضرت ابوہریرہ حبشی بن جنادہ اور قبیصہ بن مخارق سے بھی روایت ہے امام ابوعیسی ترمذی فرماتے ہیں یہ حدیث حسن ہے اس حدیث کو شعبہ نے بھی سعد بن ابراہیم کے حوالے سے غیر مرفوع روایت کیا ہے اس حدیث کے علاوہ بھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے مروی ہے کہ امیر اور تندرست آدمی کے لئے مانگنا جائز نہیں لیکن اگر کوئی شخص تندرست ہونے کے باوجود محتاج ہو اور اس کے پاس کچھ نہ ہو تو اس صورت میں اسے زکوة دینے والے کی زکوة اہل علم کے نزدیک ادا ہو جائے گی بعض اہل علم کے نزدیک اس حدیث کا مقصد یہ ہے کہ ایسے شخص کو سوال کرنا جائز نہیں

No comments:

Post a Comment