حدثني محمد بن بشار ، حدثنا غندر ، حدثنا شعبة ، عن المغيرة بن النعمان ، عن سعيد بن جبير ، عن ابن عباس ، قال قام فينا النبي صلى الله عليه وسلم يخطب فقال " إنكم محشورون حفاة عراة { كما بدأنا أول خلق نعيده} الآية ، وإن أول الخلائق يكسى يوم القيامة إبراهيم ، وإنه سيجاء برجال من أمتي ، فيؤخذ بهم ذات الشمال. فأقول يا رب أصيحابي. فيقول إنك لا تدري ما أحدثوا بعدك. فأقول كما قال العبد الصالح { وكنت عليهم شهيدا ما دمت فيهم} إلى قوله { الحكيم} قال فيقال إنهم لم يزالوا مرتدين على أعقابهم ".
مجھ سے محمد بن بشار نے بیان کیا ، کہا ہم سے غندر نے بیان کیا ، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا ، ان سے مغیرہ بن نعمان نے بیان کیا ، ان سے سعیدبنجبیر نے ، ان سے ابنعباس رضیاللہعنہما نے بیان کیا کہ
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں خطبہ دینے کے لیے کھڑے ہوئے اور فرمایا ، تم لوگ قیامت کے دن اس حال میں جمع کئے جاؤ گے کہ ننگے پاؤں اور ننگے جسم ہو گے ۔ جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ ” جس طرح ہم نے شروع میں پیدا کیا تھا اسی طرح لوٹادیں گے “ اور تمام مخلوقات میں سب سے پہلے جسے کپڑا پہنایا جائے گا وہ ابراہیم علیہالسلام ہوں گے اور میری امت کے بہت سے لوگ لائے جائیں گے جن کے اعمال نامے بائیں ہاتھ میں ہوں گے ۔ میں اس پر کہوں گا اے میرے رب ! یہ تو میرے ساتھی ہیں ۔ اللہ تعالیٰ فرمائے گا تمہیں معلوم نہیں کہ انہوں نے تمہارے بعد کیا کیا نئی نئی بدعات نکالی تھیں ۔ اس وقت میں بھی وہی کہوں گا جو نیک بندے ( عیسیٰ علیہالسلام ) نے کہا کہ یا اللہ ! میں جب تک ان میں موجود رہا اس وقت تک میں ان پر گواہ تھا ۔ ( المائدہ : 117 ، 118 ) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیان کیا کہ فرشتے ( مجھ سے ) کہیں گے کہ یہ لوگ ہمیشہ اپنی ایڑیوں کے بل پھرتے ہی رہے ۔ ( مرتد ہوتے رہے )
No comments:
Post a Comment