حدثنا علي بن مسلم ، حدثنا هشيم ، أخبرنا غير ، واحد ، منهم مغيرة وفلان ورجل ثالث أيضا عن الشعبي عن وراد كاتب المغيرة بن شعبة أن معاوية كتب إلى المغيرة أن اكتب إلى بحديث سمعته من رسول الله صلى الله عليه وسلم قال فكتب إليه المغيرة أني سمعته يقول عند انصرافه من الصلاة " لا إله إلا الله ، وحده لا شريك له ، له الملك ، وله الحمد ، وهو على كل شىء قدير ". ثلاث مرات قال وكان ينهى عن قيل وقال وكثرة السؤال ، وإضاعة المال ، ومنع وهات ، وعقوق الأمهات ، ووأد البنات. وعن هشيم أخبرنا عبد الملك بن عمير قال سمعت ورادا يحدث هذا الحديث عن المغيرة عن النبي صلى الله عليه وسلم.
ہم سے علی بن مسلم نے بیان کیا ، کہا ہم سے ہشیم نے بیان کیا ، کہا ہم کو ایک سے زیادہ کئی آدمیو ں نے خبر دی جن میں مغیرہ بن مقسم اور فلاں نے ( مجالد بنسعید ، ان کی روایت کو ابن خزیمہ نے نکالا ) اور ایک تیسرے صاحب داود بن ابی ہند بھی ہیں ، انہیں شعبی نے ، انہیں مغیرہبنشعبہ رضیاللہعنہ کے کاتب وراد نے کہ معاویہ رضیاللہعنہ نے مغیرہ کو لکھا کہ
کو ئی حدیث جو آپ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ہو وہ مجھے لکھ بھیجو ۔ راوی نے بیان کیا کہ پھر مغیرہ رضیاللہعنہ نے انہیں لکھا کہ میں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے ، آپ نماز سے فارغ ہونے کے بعد یہ دعا پڑھتے کہ لا إله إلا الله ، وحده لا شريك له ، له الملك ، وله الحمد ، وهو على كل شىء قدير ” اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں جو تنہا ہے اس کا کوئی شریک نہیں ، بادشاہت اسی کی ہے اور تمام تعریفیں اسی کے لئے ہیں اور وہ ہر چیز پر قدرت رکھنے والا ہے “ یہ تین مرتبہ پڑھتے ۔ بیان کیا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم بےفائدہ بات چیت کرنے ، زیادہ سوال کرنے ، مال ضائع کرنے ، اپنی چیز بچا کر رکھنے اور دوسروں کی مانگتے رہنے ، ماؤں کی نافرمانی کرنے اور لڑکیوں کو زندہ درگور کرنے سے منع فرماتے تھے ۔ اور ہشیم سے روایت ہے ، انہیں عبدالملک ابن عمیر نے خبر دی ، کہا کہ میں نے وراد سے سنا ، وہ یہ حدیث مغیرہ رضیاللہعنہ سے بیان کرتے تھے اور وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ۔
No comments:
Post a Comment