Saturday, 18 February 2017

Sahih Bukhari Hadees No 6387

حدثنا أبو النعمان ،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ حدثنا حماد بن زيد ،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ عن عمرو ،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ عن جابر ـ رضى الله عنه ـ قال هلك أبي وترك سبع ـ أو تسع ـ بنات ،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ فتزوجت امرأة فقال النبي صلى الله عليه وسلم ‏"‏ تزوجت يا جابر ‏"‏‏.‏ قلت نعم‏.‏ قال ‏"‏ بكرا أم ثيبا ‏"‏‏.‏ قلت ثيبا‏.‏ قال ‏"‏ هلا جارية تلاعبها وتلاعبك ،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ أو تضاحكها وتضاحكك ‏"‏‏.‏ قلت هلك أبي فترك سبع ـ أو تسع ـ بنات ،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ فكرهت أن أجيئهن بمثلهن ،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ فتزوجت امرأة تقوم عليهن‏.‏ قال ‏"‏ فبارك الله عليك ‏"‏‏.‏ لم يقل ابن عيينة ومحمد بن مسلم عن عمرو ‏"‏ بارك الله عليك ‏"‏‏.
ہم سے ابو النعمان نے بیان کیا ، کہا ہم سے حماد بنزید نے بیان کیا ، ان سے عمرو نے اور ان سے جابر رضیاللہعنہ نے بیان کیاکہ
میرے والد شہید ہوئے تو انہوں نے سات یانو لڑکیاں چھوڑی تھیں ( راوی کو تعداد میں شبہ تھا ) پھر میں نے ایک عورت سے شادی کی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا ، جابر کیا تم نے شادی کر لی ہے ؟ میں نے کہا جی ہاں ۔ فرمایا کنواری سے یا بیوہ سے ؟ میں نے کہا بیاہی سے ۔ فرمایا ، کسی لڑکی سے کیوں نہ کی ۔ تم اس کے ساتھ کھیلتے اور وہ تمہارے ساتھ کھیلتی یا ( انحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ) تم اسے ہنساتے اور وہ تمہیں ہنساتی ۔ میں نے عرض کی ، میرے والد ( حضرت عبداللہ ) شہید ہوئے اور سات یا نو لڑکیاں چھوڑی ہیں ۔ اس لئے میں نے پسند نہیں کیا کہ میں ان کے پاس انہی جیسی لڑکی لاؤں ۔ چنانچہ میں نے ایسی عورت سے شادی کی جو ان کی نگرانی کر سکے ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ، اللہ تمہیں برکت عطا فرمائے ۔ ابنعیینہ اور محمدبنمسلمہ نے عمروسے روایت میں ۔ ” اللہ تمہیں برکت عطا فرمائے “ کے الفاظ نہیں کہے ۔

No comments:

Post a Comment