Saturday, 18 February 2017

Sahih Bukhari Hadees No 6333

حدثنا علي بن عبد الله ،‏‏‏‏ حدثنا سفيان ،‏‏‏‏ عن إسماعيل ،‏‏‏‏ عن قيس ،‏‏‏‏ قال سمعت جريرا ،‏‏‏‏ قال قال لي رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏"‏ ألا تريحني من ذي الخلصة ‏"‏‏.‏ وهو نصب كانوا يعبدونه يسمى الكعبة اليمانية‏.‏ قلت يا رسول الله إني رجل لا أثبت على الخيل ،‏‏‏‏ فصك في صدري فقال ‏"‏ اللهم ثبته واجعله هاديا مهديا ‏"‏‏.‏ قال فخرجت في خمسين من أحمس من قومي ـ وربما قال سفيان فانطلقت في عصبة من قومي ـ فأتيتها فأحرقتها ،‏‏‏‏ ثم أتيت النبي صلى الله عليه وسلم فقلت يا رسول الله ،‏‏‏‏ والله ما أتيتك حتى تركتها مثل الجمل الأجرب‏.‏ فدعا لأحمس وخيلها‏.‏
ہم سے علی بنعبداللہ مدینی نے بیان کیا ، کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا ، ان سے اسماعیل بن ابی خالد نے ، ان سے قیس نے کہ میں نے جریر بنعبداللہ بجلی سے سنا کہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کوئی ایسا مرد مجاہد ہے جو مجھ کو ذیالخلصہ بت سے آرام پہنچائے وہ ایک بت تھا جس کو جاہلیت میں لوگ پوجاکرتے تھے اور اس کو کعبہ کہا کرتے تھے ۔ میں نے کہا یا رسول اللہ ! اس خدمت کے لئے میں تیار ہوں لیکن میں گھوڑے پر ٹھیک جم کر بیٹھ نہیں سکتا ہوں آپ نے میرے سینہ پر ہاتھ مبارک پھیر کر دعا فرمائی کہ اے اللہ ! اسے ثابت قدمی عطا فرما اور اس کو ہدایت کرنے والا اور نور ہدایت پانے والا بنا ۔ جریر نے کہا کہ پھر میں اپنی قوم احمس کے پچاس آدمی لے کر نکلا اور ابی سفیان نے یوں نقل کیا کہ میں اپنی قوم کی ایک جماعت لے کر نکلا اور میں وہاں گیا اور اسے جلا دیا پھر میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور میں نے کہا اے اللہ کے رسول ! اللہ کی قسم میں آپ کے پاس نہیں آیاجب تک میں نے اسے جلے ہوئے خارش زدہ اونٹ کی طرح سیاہ نہ کر دیا ۔ پس آپ نے قبیلہاحمس اور اس کے گھوڑوں کے لئے دعا فرمائی ۔

No comments:

Post a Comment