Saturday, 18 February 2017

Sahih Bukhari Hadees No 6278

حدثنا يحيى بن جعفر ،‏‏‏‏ حدثنا يزيد ،‏‏‏‏ عن شعبة ،‏‏‏‏ عن مغيرة ،‏‏‏‏ عن إبراهيم ،‏‏‏‏ عن علقمة ،‏‏‏‏ أنه قدم الشأم‏.‏ وحدثنا أبو الوليد ،‏‏‏‏ حدثنا شعبة ،‏‏‏‏ عن مغيرة ،‏‏‏‏ عن إبراهيم ،‏‏‏‏ قال ذهب علقمة إلى الشأم ،‏‏‏‏ فأتى المسجد فصلى ركعتين فقال اللهم ارزقني جليسا‏.‏ فقعد إلى أبي الدرداء فقال ممن أنت قال من أهل الكوفة‏.‏ قال أليس فيكم صاحب السر الذي كان لا يعلمه غيره ـ يعني حذيفة ـ أليس فيكم ـ أو كان فيكم ـ الذي أجاره الله على لسان رسوله صلى الله عليه وسلم من الشيطان ـ يعني عمارا ـ أوليس فيكم صاحب السواك والوساد ـ يعني ابن مسعود ـ كيف كان عبد الله يقرأ ‏ {‏ والليل إذا يغشى‏}‏‏.‏ قال ‏ {‏ والذكر والأنثى‏}‏‏.‏ فقال ما زال هؤلاء حتى كادوا يشككوني ،‏‏‏‏ وقد سمعتها من رسول الله صلى الله عليه وسلم‏.
مجھ سے یحییٰ بن جعفر نے بیان کیا ، کہا ہم سے یزید بن ہارون نے بیان کیا ، ان سے شعبہ نے ، ان سے مغیرہ بن مقسم نے ، ان سے ابراہیم نخعی نے اور ان سے علقمہ بنقیس نے کہ
آپ ملک شام میں پہنچے ( دوسری سند ) امامبخاری نے کہا کہ اور مجھ سے ابوالولید نے بیان کیا ، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا ، ان سے مغیرہ نے اور ان سے ابراہیم نے بیان کیا کہ علقمہ ملک شام گئے اور مسجد میں جا کر دو رکعت نماز پڑھی پھر یہ دعا کی اے اللہ ! مجھے ایک ہم نشین عطا فرما ۔ چنانچہ وہ ابودرداء رضیاللہعنہ کی مجلس میں جابیٹھے ۔ ابودرداء رضیاللہعنہ نے دریافت کیا ۔ تمہارا تعلق کہاں سے ہے ؟ کہا کہ اہل کوفہ سے ۔ پوچھا کیا تمہارے یہاں ( نفاق اور منافقین کے ) بھیدوں کے جاننے والے وہ صحابی نہیں ہیں جن کے سوا کوئی اور ان سے واقف نہیں ہے ۔ ان کااشارہ حذیفہ رضیاللہعنہ کی طرف تھا ۔ کیا تمہارے یہاں وہ نہیں ہیں ( یا یوں کہا کہ ) تمہارے وہ جنہیں اللہ تعالیٰ نے اپنے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی زبانی شیطان سے پنا ہ دی تھی ۔ اشارہ عمار رضیاللہعنہ کی طرف تھا ۔ کیا تمہارے یہاں مسواک اور گدے والے نہیں ہیں ؟ ان کا اشارہ ابنمسعود رضیاللہعنہما کی طرف تھا ۔ عبداللہبنمسعود رضیاللہعنہما سورۃ ” واللیل اذا یغشیٰ “ کس طرح پڑھتے تھے ۔ علقمہ رضیاللہعنہ نے کہا کہ وہ ” والذکر والانثیٰ “ پڑھتے تھے ۔ ابودرداء رضیاللہعنہ نے اس پر کہا کہ یہ لوگ کوفہ والے اپنے مسلسل عمل سے قریب تھا کہ مجھے شبہ میں ڈال دیتے حالانکہ میں نے نبی کریم سے خود اسے سنا تھا ۔

No comments:

Post a Comment