حدثنا محمد بن مقاتل ، أخبرنا عبد الله ، أخبرنا حميد الطويل ، عن أنس ـ رضى الله عنه ـ أنه سئل عن أجر الحجام ، فقال احتجم رسول الله صلى الله عليه وسلم حجمه أبو طيبة ، وأعطاه صاعين من طعام ، وكلم مواليه فخففوا عنه ، وقال " إن أمثل ما تداويتم به الحجامة والقسط البحري ". وقال " لا تعذبوا صبيانكم بالغمز من العذرة ، وعليكم بالقسط ".
ہم سے محمد بن مقاتل نے بیان کیا ، کہا ہم کو عبداللہبنمبارک نے خبر دی ، کہا ہم کو حمید الطویل نے خبر دی اور انہیں انس رضیاللہعنہ نے
ان سے پچھنا لگوانے والے کی مزدوری کے بارے میں پوچھا گیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پچھنا لگوایا تھا آپ کو ابو طیبہ ( نافع یا میسرہ ) نے پچھنا لگایا تھا آپ نے انہیں دو صاع کھجور مزدوری میں دی تھی اور آپ نے ان کے مالکوں ( بنو حارثہ ) سے گفتگو کی تو انہوں نے ان سے وصول کئے جانے والے لگان میں کمی کر دی تھی اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ( خون کے دباؤ کا ) بہترین علاج جو تم کرتے ہو وہ پچھنا لگوانا ہے اورعمدہ دوا عودہندی کا استعمال کرنا ہے اور فرمایا اپنے بچوں کو عذرہ ( حلق کی بیماری ) میں بچوں کو ان کا تالو دبا کر تکلیف مت دو بلکہ قسط لگا دو اس سے ورم جاتا رہے گا ۔
No comments:
Post a Comment