حدثنا موسى بن إسماعيل ، حدثنا همام ، عن قتادة ، عن أنس ـ رضى الله عنه ـ أن ناسا ، اجتووا في المدينة فأمرهم النبي صلى الله عليه وسلم أن يلحقوا براعيه ـ يعني الإبل ـ فيشربوا من ألبانها وأبوالها ، فلحقوا براعيه فشربوا من ألبانها وأبوالها ، حتى صلحت أبدانهم فقتلوا الراعي وساقوا الإبل ، فبلغ النبي صلى الله عليه وسلم فبعث في طلبهم ، فجيء بهم فقطع أيديهم وأرجلهم ، وسمر أعينهم. قال قتادة فحدثني محمد بن سيرين أن ذلك كان قبل أن تنزل الحدود.
ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا ، کہا ہم سے ہمام نے بیان کیا ، ان سے قتادہ نے اور ان سے حضرت انس رضیاللہعنہ نے کہ
( عرینہ کے ) کچھ لوگوں کو مدینہ منورہ کی آب و ہوا موافق نہیں آئی تھی تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا کہ وہ آپ کے چرواہے کے یہاں چلے جائیں یعنی اونٹوں میں اور ان کا دودھ اورپیشاب پئیں ۔ چنانچہ وہ لوگ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے چرواہے کے پاس چلے گئے اور اونٹوں کا دودھ اور پیشاب پیا جب وہ تندرست ہو گئے تو انہوں نے چرواہے کو قتل کر دیا اور اونٹوں کوہانک کر لے گئے ۔ آپ کو جب اس کا علم ہوا تو آپ نے انہیں تلاش کرنے کے لیے لوگوں کو بھیجا جب انہیں لایا گیا تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم سے ان کے بھی ہاتھ اورپاؤں کاٹ دیئے گئے اور ان کی آنکھوں میں سلائی پھیر دی گئی ( جیسا کہ انہوں نے چرواہے کے ساتھ کیا تھا ) قتادہ نے بیان کیا کہ مجھ سے محمدبنسیرین نے بیان کیا کہ یہ حدود کے نازل ہونے سے پہلے کا واقعہ ہے ۔
Janab Mujhe is Hadees per Shak hai qk Rasool e Khuda S.A.W.W kisi ko napak cheez pinay ka Hukum kese de sakte hain main nahi manta ye bat
ReplyDeleteYou mean to say you don't believe in Sahi Hadees.
ReplyDeleteSecondly,jo charind aur parind hamare liye halal hain unka excreta najees nahin hai.