Friday, 17 February 2017

Sahih Bukhari Hadees No 4990

حدثنا عبيد الله بن موسى ،‏‏‏‏ عن إسرائيل ،‏‏‏‏ عن أبي إسحاق ،‏‏‏‏ عن البراء ،‏‏‏‏ قال لما نزلت ‏ {‏ لا يستوي القاعدون من المؤمنين والمجاهدون في سبيل الله‏}‏ قال النبي صلى الله عليه وسلم ‏"‏ ادع لي زيدا وليجئ باللوح والدواة والكتف ـ أو الكتف والدواة ـ ثم قال ‏"‏ اكتب لا يستوي القاعدون ‏"‏ وخلف ظهر النبي صلى الله عليه وسلم عمرو بن أم مكتوم الأعمى قال يا رسول الله فما تأمرني فإني رجل ضرير البصر فنزلت مكانها ‏ {‏ لا يستوي القاعدون من المؤمنين‏}‏ في سبيل الله ‏ {‏ غير أولي الضرر‏}‏‏"‏
ہم سے عبیداللہ بن موسیٰ نے بیان کیا ، ان سے اسرائیل نے ، ان سے ابواسحاق نے اور ان سے براء بن عازب رضیاللہعنہ نے بیان کیا کہ
جب آیت ” لایستوی القاعدون من المؤمنین والمجاھدون فی سبیلاللہ “ نازل ہوئی تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ زید کو میر ے پاس بلاؤ اور ان سے کہو کہ تختی ، دوات اور مونڈھے کی ہڈی ( لکھنے کا سامان ) لے کر آئیں ، یا راوی نے اس کی بجائے ہڈی اور دوات ( کہا ) پھر ( جب وہ آ گئے تو ) آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ لکھو ” لایستوی القاعدون “ الخ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے عمرو ابن اممکتوم بیٹھے ہوئے تھے جو نابینا تھے ، انہوں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! پھر آپ کا میرے بارے میں کیا حکم ہے ۔ میں تو نابینا ہوں ( جہاد میں نہیں جا سکتا اب مجھ کو بھی مجاہدین کا درجہ ملے گا یا نہیں ) اس وقت یہ آیت یوں اتری ۔ لا یستوی القاعدون من المؤمنین والمجاہدون فی سبیلاللہ غیر اولیٰ الضرر نازل ہوئی ۔

No comments:

Post a Comment