Friday, 17 February 2017

Sahih Bukhari Hadees No 4985

حدثنا أبو نعيم ،‏‏‏‏ حدثنا همام ،‏‏‏‏ حدثنا عطاء ،‏‏‏‏ ‏.‏ وقال مسدد حدثنا يحيى ،‏‏‏‏ عن ابن جريج ،‏‏‏‏ قال أخبرني عطاء ،‏‏‏‏ قال أخبرني صفوان بن يعلى بن أمية ،‏‏‏‏ أن يعلى ،‏‏‏‏ كان يقول ليتني أرى رسول الله صلى الله عليه وسلم حين ينزل عليه الوحى ،‏‏‏‏ فلما كان النبي صلى الله عليه وسلم بالجعرانة وعليه ثوب قد أظل عليه ومعه ناس من أصحابه إذ جاءه رجل متضمخ بطيب فقال يا رسول الله كيف ترى في رجل أحرم في جبة بعد ما تضمخ بطيب فنظر النبي صلى الله عليه وسلم ساعة فجاءه الوحى فأشار عمر إلى يعلى أن تعال ،‏‏‏‏ فجاء يعلى فأدخل رأسه فإذا هو محمر الوجه يغط كذلك ساعة ثم سري عنه فقال ‏"‏ أين الذي يسألني عن العمرة آنفا ‏"‏‏.‏ فالتمس الرجل فجيء به إلى النبي صلى الله عليه وسلم فقال ‏"‏ أما الطيب الذي بك فاغسله ثلاث مرات ،‏‏‏‏ وأما الجبة فانزعها ثم اصنع في عمرتك كما تصنع في حجك ‏"‏‏.‏
ہم سے ابونعیم نے بیان کیا ، کہا ہم سے ہمام بن یحییٰ نے بیان کیا ، ہم سے عطاء بن ابی رباح نے بیان کیا ۔ ( دوسری سند ) اور ( میرے والد ) مسدد بنزید نے بیان کیا کہ ہم سے یحییٰ بن سعید قطان نے بیان کیا ، ان سے ابنجریج نے بیان کیا ، کہا مجھ کو عطاء بن ابی رباح نے خبر دی ، کہا کہ مجھے صفوان بن یعلیٰ بن امیہ نے خبر دی کہ ( میرے والد ) یعلیٰ کہا کرتے تھے کہ
کاش میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کواس وقت دیکھتا جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی نازل ہوتی ہو ۔ چنانچہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم مقام جعرانہ میں ٹھہرے ہوئے تھے ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اوپر کپڑے سے سایہ کر دیا گیا تھا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چند صحابہ موجود تھے کہ ایک شخص کے بارے میں کیا فتویٰ ہے ۔ جس نے خوشبومیں بسا ہوا ایک جبہ پہن کر احرام باندھا ہو ۔ تھوڑی دیر کے لئے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے دیکھا اور پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی آنا شروع ہو گئی ۔ حضرت عمر رضیاللہعنہ نے حضرت یعلیٰ کو اشارہ سے بلایا ۔ یعلیٰ آئے اور اپنا سر ( اس کپڑے کے جس سے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے سایہ کیا گیا تھا ) اندر کر لیا ، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا چہرہ اس وقت سرخ ہو رہا تھا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم تیزی سے سانس لے رہے تھے ، تھوڑی دیر تک یہی کیفیت رہی ۔ پھر یہ کیفیت دور ہو گئی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا کہ جس نے ابھی مجھ سے عمرہ کے متعلق فتویٰ پوچھا تھا وہ کہاں ہے ؟ اس شخص کو تلاش کر کے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لایا گیا ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا ، جو خوشبو تمہارے بدن یا کپڑے پر لگی ہوئی ہے اس کو تین مرتبہ دھو لو اور جبہ کو اتار دو پھر عمرہ میں بھی اسی طرح کرو جس طرح حج میں کرتے ہو ۔

No comments:

Post a Comment