حدثنا أبو معمر: حدثنا عبد الوارث ، عن عبد العزيز ، عن أنس رضي الله عنه قال: جعل المهاجرون والأنصار يحفرون الخندق حول المدينة ، وينقلون التراب على متونهم ، وهم يقولون: نحن الذين بايعوا محمدا *** على الأسلام ما بقينا أبدا قال: يقول النبي صلى الله عليه وسلم ، هو يجيبهم: (اللهم إنه لا خير إلا خير الآخرة. فبارك في الأنصار والمهاجره). قال: يؤتون بملء كفي من الشعير ، فيصنع لهم باهإلة سنخة ، توضع بين يدي القوم ، والقوم جياع ، وهي بشعة في الحلق ، ولها ريح منتن.
ہم سے ابو معمر عبداللہبنعمر عقدی نے بیان کیا ، کہا ہم سے عبدالوارث بن سعید نے بیان کیا ، ان سے عبدالعزیز بن صہیب نے اور ان سے حضرت انس رضیاللہعنہ نے بیان کیا کہ
مدینہ کے گرد مہاجرین و انصار خندق کھودنے میں مصروف ہو گئے اور مٹی اپنی پیٹھ پر اٹھانے لگے ۔ اس وقت وہ یہ شعر پڑھ رہے تھے ۔ ہم نے ہی محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) سے اسلام پر بیعت کی ہے جب تک ہماری جان میں جان ہے ۔ انہوں نے بیان کیا کہ اس پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے دعا کی ۔ اے اللہ ! خیر تو صرف آخرت ہی کی خیر ہے ۔ پس انصار اور مہاجرین کو تو برکت عطا فرما ۔ انس رضیاللہعنہ نے بیان کیا کہ ایک مٹھی جو آتا اور ان صحابہ کے لئے ایسے روغن میں جس کا مزہ بھی بگڑ چکا ہوتا ملا کر پکا دیا جاتا ۔ یہی کھانا ان صحابہ کے سامنے رکھ دیا جاتا ۔ صحابہ بھوکے ہوتے ۔ یہ ان کے حلق میں چپکتا اور اس میں بدبو ہوتی ۔ گویا اس وقت ان کی خوراک کا بھی یہ حال تھا ۔
No comments:
Post a Comment