Monday, 30 January 2017

Sahih Bukhari Hadith No 304

حدثنا سعيد بن أبي مريم ،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ قال أخبرنا محمد بن جعفر ،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ قال أخبرني زيد ـ هو ابن أسلم ـ عن عياض بن عبد الله ،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ عن أبي سعيد الخدري ،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ قال خرج رسول الله صلى الله عليه وسلم في أضحى ـ أو فطر ـ إلى المصلى ،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ فمر على النساء فقال ‏"‏ يا معشر النساء تصدقن ،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ فإني أريتكن أكثر أهل النار ‏"‏‏.‏ فقلن وبم يا رسول الله قال ‏"‏ تكثرن اللعن ،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ وتكفرن العشير ،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ ما رأيت من ناقصات عقل ودين أذهب للب الرجل الحازم من إحداكن ‏"‏‏.‏ قلن وما نقصان ديننا وعقلنا يا رسول الله قال ‏"‏ أليس شهادة المرأة مثل نصف شهادة الرجل ‏"‏‏.‏ قلن بلى‏.‏ قال ‏"‏ فذلك من نقصان عقلها ،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ أليس إذا حاضت لم تصل ولم تصم ‏"‏‏.‏ قلن بلى‏.‏ قال ‏"‏ فذلك من نقصان دينها ‏"‏‏.‏
ہم سے سعید بن ابی مریم نے بیان کیا ، انھوں نے کہا ہم سے محمد بن جعفر نے بیان کیا ، انھوں نے کہا مجھے زید نے اور یہ زید اسلم کے بیٹے ہیں ، انھوں نے عیاض بن عبداللہ سے ، انھوں نے حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے کہ آپ نے فرمایا کہ
رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم عیدالاضحی یا عیدالفطر میں عیدگاہ تشریف لے گئے ۔ وہاں آپ صلی اللہ علیہ وسلم عورتوں کے پاس سے گزرے اور فرمایا اے عورتوں کی جماعت ! صدقہ کرو ، کیونکہ میں نے جہنم میں زیادہ تم ہی کو دیکھا ہے ۔ انھوں نے کہا یا رسول اللہ ! ایسا کیوں ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم لعن طعن بہت کرتی ہو اور شوہر کی ناشکری کرتی ہو ، باوجود عقل اور دین میں ناقص ہونے کے میں نے تم سے زیادہ کسی کو بھی ایک عقلمند اور تجربہ کار آدمی کو دیوانہ بنا دینے والا نہیں دیکھا ۔ عورتوں نے عرض کی کہ ہمارے دین اور ہماری عقل میں نقصان کیا ہے یا رسول اللہ ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا عورت کی گواہی مرد کی گواہی سے نصف نہیں ہے ؟ انھوں نے کہا ، جی ہے ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا بس یہی اس کی عقل کا نقصان ہے ۔ پھر آپ نے پوچھا کیا ایسا نہیں ہے کہ جب عورت حائضہ ہو تو نہ نماز پڑھ سکتی ہے نہ روزہ رکھ سکتی ہے ، عورتوں نے کہا ایسا ہی ہے ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہی اس کے دین کا نقصان ہے ۔

No comments:

Post a Comment