Sunday, 5 November 2017

Jamia Tirmizi Hadith no 3477

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ وَابْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي عَرُوبَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ عَنْ مَالِکِ بْنِ صَعْصَعَةَ رَجُلٌ مِنْ قَوْمِهِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ بَيْنَمَا أَنَا عِنْدَ الْبَيْتِ بَيْنَ النَّائِمِ وَالْيَقْظَانِ إِذْ سَمِعْتُ قَائِلًا يَقُولُ أَحَدٌ بَيْنَ الثَّلَاثَةِ فَأُتِيتُ بِطَسْتٍ مِنْ ذَهَبٍ فِيهَا مَائُ زَمْزَمَ فَشَرَحَ صَدْرِي إِلَی کَذَا وَکَذَا قَالَ قَتَادَةُ قُلْتُ لِأَنَسِ بْنِ مَالِکٍ مَا يَعْنِي قَالَ إِلَی أَسْفَلِ بَطْنِي فَاسْتُخْرِجَ قَلْبِي فَغُسِلَ قَلْبِي بِمَائِ زَمْزَمَ ثُمَّ أُعِيدَ مَکَانَهُ ثُمَّ حُشِيَ إِيمَانًا وَحِکْمَةً وَفِي الْحَدِيثِ قِصَّةٌ طَوِيلَةٌ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ رَوَاهُ هِشَامٌ الدَّسْتُوَائِيُّ وَهَمَّامٌ عَنْ قَتَادَةَ وَفِيهِ عَنْ أَبِي ذَرٍّ
محمد بن بشار، محمد بن جعفر وابن ابی عدی، سعید، قتادة، حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ بن مالک اپنی قوم کے ایک شخص مالک بن صعصعہ سے نقل کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ ایک مرتبہ میں بیت اللہ کے پاس بیٹھا ہوا تھا۔ میں نہ ہی سو رہا تھا اور نہ ہی جاگ رہا تھا۔ کہ ایک شخص کی آواز سنی۔ اس کے ساتھ دو اور بھی تھے۔ وہ لوگ ایک طشت لائے جس میں زمزم تھا۔ اس نے میرے سینے کو چاک کیا۔ یہاں تک کہ قتادہ کہتے کہ میں نے انس رضی اللہ تعالی عنہ سے پوچھا کیا مطلب تو انہوں نے فرمایا کہ پیٹ کے نیچے تک پھر میرے دل کو نکالا اور آب زمزم سے دھونے کے بعد واپس اسی جگہ لگا دیا پھر اس میں ایمان اور حکمت بھر دیا گیا۔ اس حدیث میں ایک طویل قصہ ہے۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے اور اس باب میں ابوزر رضی اللہ تعالی عنہ سے بھی روایت ہے۔

No comments:

Post a Comment