Friday, 17 February 2017

Sahih Bukhari Hadees No 5106

حدثنا الحميدي ،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ حدثنا سفيان ،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ حدثنا هشام ،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ عن أبيه ،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ عن زينب ،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ عن أم حبيبة ،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ قالت قلت يا رسول الله هل لك في بنت أبي سفيان قال ‏"‏ فأفعل ماذا ‏"‏‏.‏ قلت تنكح‏.‏ قال ‏"‏ أتحبين ‏"‏‏.‏ قلت لست لك بمخلية ،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ وأحب من شركني فيك أختي‏.‏ قال ‏"‏ إنها لا تحل لي ‏"‏‏.‏ قلت بلغني أنك تخطب‏.‏ قال ‏"‏ ابنة أم سلمة ‏"‏‏.‏ قلت نعم‏.‏ قال ‏"‏ لو لم تكن ربيبتي ما حلت لي ،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ أرضعتني وأباها ثويبة ،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ فلا تعرضن على بناتكن ولا أخواتكن ‏"‏‏.‏ وقال الليث حدثنا هشام درة بنت أبي سلمة‏.‏
ہم سے حمیدی نے بیان کیا ، کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا کہ ہم سے ہشام بن عروہ نے بیان کیا ، ان سے ان کے والد نے اور ان سے زینببنتابیسلمہ نے اور ان سے امحبیبہ نے بیان کیا کہ
میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! آپ صلی اللہ علیہ وسلم ابوسفیان کی صاحبزادی ( غرہ یادرہ یاحمنہ ) کو چاہتے ہیں ۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا پھر میں اس کے ساتھ کیا کروں گا ؟ میں نے عرض کیا کہ اس سے آپ نکاح کر لیں ۔ فرمایا کیا تم اسے پسند کروگی ؟ میں نے عرض کیا میں کوئی تنہا تو ہوں نہیں اور میں اپنی بہن کے لئے یہ پسند کرتی ہوں کہ وہ بھی میرے ساتھ آپ کے تعلق میں شریک ہو جائے ۔ اس پر آنحضرت نے فرمایا کہ وہ میرے لئے حلال نہیں ہے میں نے عرض کیا مجھے معلوم ہوا ہے کہ آپ نے ( زینب سے ) نکاح کا پیغام بھیجا ہے ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا امسلمہ کی لڑکی کے پاس ؟ میں نے کہا کہ جی ہاں ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا واہ واہ اگر وہ میری ربیبہ نہ ہوتی جب بھی وہ میرے لئے حلال نہ ہوتی ۔ مجھے اور اس کے والد ابوسلمہ کو ثویبہ نے دودھ پلایا تھا ۔ دیکھو تم آئندہ میرے نکاح کے لئے اپنی لڑکیوں اور بہنوں کو نہ پیش کیا کرو اور لیثبنسعد نے بھی اس حدیث کو ہشام سے روایت کیا ہے اس میں ابوسلمہ کی بیٹی کا نام درہ مذکور ہے ۔

No comments:

Post a Comment