حدثنا عبد الله بن يوسف ، أخبرنا مالك ، عن يحيى بن سعيد ، عن محمد بن إبراهيم بن الحارث التيمي ، عن أبي سلمة بن عبد الرحمن ، عن أبي سعيد الخدري ـ رضى الله عنه ـ أنه قال سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول " يخرج فيكم قوم تحقرون صلاتكم مع صلاتهم ، وصيامكم مع صيامهم ، وعملكم مع عملهم ، ويقرءون القرآن لا يجاوز حناجرهم ، يمرقون من الدين كما يمرق السهم من الرمية ، ينظر في النصل فلا يرى شيئا ، وينظر في القدح فلا يرى شيئا ، وينظر في الريش فلا يرى شيئا ، ويتمارى في الفوق ".
ہم سے عبداللہ بن یوسف تنیسی نے بیان کیا ، کہا ہم کو اماممالک نے خبر دی ، انہیں یحییٰ بن سعید انصاری نے ، انہیں محمد بن ابراہیم بن حارث تیمی نے ، انہیں ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن نے اور ان سے حضرت ابوسعیدخدری رضیاللہعنہ نے بیان کیا کہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ
تم میں ایک قوم ایسی پیداہو گی کہ تم اپنی نماز کو ان کی نماز کے مقابلہ میں حقیر سمجھو گے ، ان کے روزوں کے مقابلہ میں تمہیں اپنے روزے اور ان کے عمل کے مقابلہ میں تمہیں اپنا عمل حقیر نظر آئے گا اور وہ قرآنمجید کی تلاوت بھی کریں گے لیکن قرآنمجید ان کے حلق سے نیچے نہیں اترے گا ۔ دین سے وہ اس طرح نکل جائیں گے جیسے تیر شکار کو پار کرتے ہوئے نکل جاتا ہے اور وہ بھی اتنی صفائی کے ساتھ ( کہ تیر چلانے والا ) تیر کے پھل میں دیکھتا ہے تو اس میں بھی ( شکار کے خون وغیر ہ کا ) کوئی اثر نظر نہیں آتا ۔ اس سے اوپر دیکھتا ہے وہاں بھی کچھ نظر نہیں آتا ۔ تیر کے پر پر دیکھتا ہے اور وہاں بھی کچھ نظر نہیں آتا ۔ بس سوفار میں کچھ شبہ گزرتا ہے ۔
No comments:
Post a Comment