Friday, 17 February 2017

Sahih Bukhari Hadees No 5057

حدثنا محمد بن كثير ،‏‏‏‏ أخبرنا سفيان ،‏‏‏‏ حدثنا الأعمش ،‏‏‏‏ عن خيثمة ،‏‏‏‏ عن سويد بن غفلة ،‏‏‏‏ قال علي رضى الله عنه سمعت النبي صلى الله عليه وسلم يقول ‏"‏ يأتي في آخر الزمان قوم حدثاء الأسنان ،‏‏‏‏ سفهاء الأحلام ،‏‏‏‏ يقولون من خير قول البرية ،‏‏‏‏ يمرقون من الإسلام كما يمرق السهم من الرمية ،‏‏‏‏ لا يجاوز إيمانهم حناجرهم ،‏‏‏‏ فأينما لقيتموهم فاقتلوهم ،‏‏‏‏ فإن قتلهم أجر لمن قتلهم يوم القيامة ‏"‏‏.
ہم سے محمد بن کثیر نے بیان کیا ، کہا ہم کو سفیان ثوری نے خبر دی ، کہا ہم سے اعمش نے بیان کیا ، ان سے خیثمہ بن عبدالرحمٰن کوفی نے ، ان سے سوید بن غفلہ نے اور ان سے حضرت علی رضیاللہعنہ نے بیان کیا کہ
میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ آخری زمانہ میں ایک قوم پیدا ہو گی نوجوانوں اور کم عقلوں کی ۔ یہ لوگ ایسا بہترین کلام پڑھیں گے جو بہترین خلق کا ( پیغمبر کا ) ہے یا ایسا کلام پڑھیں گے جو سارے خلق کے کلاموں سے افضل ہے ۔ ( یعنی حدیث یا آیت پڑھیں گے اس سے سند لائیں گے ) لیکن اسلام سے وہ اس طرح نکل جائیں گے جیسے تیر شکار کو پار کر کے نکل جاتا ہے ان کا ایمان ان کے حلق سے نیچے نہیں اترے گا تم انہیں جہاں بھی پاؤ قتل کر دو ۔ کیونکہ ان کا قتل قیامت میں اس شخص کے لئے باعث اجر ہو گا جو انہیں قتل کر دے گا ۔

No comments:

Post a Comment