حدثنا علي بن عبد الله ، حدثنا سفيان ـ غير مرة ـ عن عمرو ، عن الزهري ، عن مالك بن أوس بن الحدثان ، عن عمر ـ رضى الله عنه ـ قال كانت أموال بني النضير مما أفاء الله على رسوله صلى الله عليه وسلم مما لم يوجف المسلمون عليه بخيل ولا ركاب ، فكانت لرسول الله صلى الله عليه وسلم خاصة ، ينفق على أهله منها نفقة سنته ، ثم يجعل ما بقي في السلاح والكراع ، عدة في سبيل الله.
ہم سے علی عبداللہ بن نے بیان کیا ، کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے کئی مرتبہ عمرو بن دینار سے بیان کیا ، ان سے زہری نے ، ان سے مالک بناوس بنحدثان نے اور ان سے حضرت عمر رضیاللہعنہ نے بیان کیا کہ
بنی نضیر کے اموال کو اللہ تعالیٰ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو بغیر لڑائی کے دیا تھا ۔ مسلمانوں نے اس کے لئے گھوڑے اور اونٹ نہیں دوڑائے ۔ ان اموال کا خرچ کرنا خاص طورسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ میں تھا ۔ چنانچہ آپ اس میں سے ازواجمطہرات کا سالانہ خرچ دیتے تھے اور جو باقی بچتا تھا اس سے سامان جنگ اور گھوڑوں کے لئے خرچ کرتے تھے تاکہ اللہ رب العزت کے راستہ میں جہاد کے موقع پر کام آئیں ۔
No comments:
Post a Comment