Friday, 17 February 2017

Sahih Bukhari Hadees No 4886

حدثنا محمد بن يوسف ،‏‏‏‏ حدثنا سفيان ،‏‏‏‏ عن منصور ،‏‏‏‏ عن إبراهيم ،‏‏‏‏ عن علقمة ،‏‏‏‏ عن عبد الله ،‏‏‏‏ قال لعن الله الواشمات والموتشمات والمتنمصات والمتفلجات للحسن المغيرات خلق الله‏.‏ فبلغ ذلك امرأة من بني أسد يقال لها أم يعقوب ،‏‏‏‏ فجاءت فقالت إنه بلغني أنك لعنت كيت وكيت‏.‏ فقال وما لي لا ألعن من لعن رسول الله صلى الله عليه وسلم ومن هو في كتاب الله فقالت لقد قرأت ما بين اللوحين فما وجدت فيه ما تقول‏.‏ قال لئن كنت قرأتيه لقد وجدتيه ،‏‏‏‏ أما قرأت ‏ {‏ وما آتاكم الرسول فخذوه وما نهاكم عنه فانتهوا‏}‏‏.‏ قالت بلى‏.‏ قال فإنه قد نهى عنه‏.‏ قالت فإني أرى أهلك يفعلونه‏.‏ قال فاذهبي فانظري‏.‏ فذهبت فنظرت فلم تر من حاجتها شيئا ،‏‏‏‏ فقال لو كانت كذلك ما جامعتنا‏.‏
ہم سے محمد بن یوسف بیکندی نے بیان کیا ، کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے ، بیان کیا ، ان سے منصور بن معتمر نے ، ان سے ابراہیم نخعی نے ، ان سے علقمہ نے اور ان سے عبداللہبنمسعود رضیاللہعنہما نے بیان کیا کہ
اللہ تعالیٰ نے گود وانے والیوں اور گودنے والیوں پر لعنت بھیجی ہے چہرے کے بال اکھاڑنے والیوں اور حسن کے لئے آ گے کے دانتوں میں کشادگی کرنے والیوں پر لعنت بھیجی ہے کہ یہ اللہ کی پیدا کی ہوئی صورت میں تبدیلی کرتی ہیں ۔ عبداللہبنمسعود رضیاللہعنہما کا یہ کلام قبیلہ بنی اسد کی ایک عورت کو معلوم ہوا جو ام یعقوب کے نام سے معروف تھی وہ آئی اور کہا کہ مجھے معلوم ہوا ہے کہ آپ نے اس طرح کی عورتوں پر لعنت بھیجی ہے ؟ عبداللہبنمسعود رضیاللہعنہما نے کہا آخر کیوں نہ میں انہیں لعنت کروں جنہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لعنت کی ہے اور جو کتاباللہ کے حکم کے مطابق ملعون ہے ۔ اس عورت نے کہا کہ قرآنمجید تو میں نے بھی پڑھا ہے لیکن آپ جو کچھ کہتے ہیں میں نے تو اس میں کہیں یہ بات نہیں دیکھی ۔ انہوں نے کہا کہ اگر تم نے بغور پڑھا ہوتا تو تمہیں ضرور مل جاتا کیا تم نے یہ آیت نہیں پڑھی کہ ” رسول صلی اللہ علیہ وسلم تمہیں جو کچھ دیں لے لیا کرو اور جس سے تمہیں روک دیں ، رک جایا کرو ۔ “ اس نے کہا کہ پڑھی ہے عبداللہبنمسعود رضیاللہعنہما نے کہا کہ پھر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ان چیزوں سے روکا ہے ۔ اس پر عورت نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ آپ کی بیوی بھی ایسا کرتی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اچھا جاؤ اور دیکھ لو ۔ وہ عورت گئی اور اس نے دیکھا لیکن اس طرح کی ان کے یہاں کوئی معیوب چیز اسے نہیں ملی ۔ پھر عبداللہبنمسعود رضیاللہعنہما نے کہا کہ اگر میری بیوی اسی طرح کرتی تو بھلا وہ میرے ساتھ رہ سکتی تھی ؟ ہرگز نہیں ۔

No comments:

Post a Comment