Friday, 17 February 2017

Sahih Bukhari Hadees No 4854

حدثنا الحميدي ،‏‏‏‏ حدثنا سفيان ،‏‏‏‏ قال حدثوني عن الزهري ،‏‏‏‏ عن محمد بن جبير بن مطعم ،‏‏‏‏ عن أبيه ـ رضى الله عنه ـ قال سمعت النبي صلى الله عليه وسلم يقرأ في المغرب بالطور فلما بلغ هذه الآية ‏ {‏ أم خلقوا من غير شىء أم هم الخالقون * أم خلقوا السموات والأرض بل لا يوقنون * أم عندهم خزائن ربك أم هم المسيطرون‏}‏ كاد قلبي أن يطير‏.‏ قال سفيان فأما أنا فإنما سمعت الزهري يحدث عن محمد بن جبير بن مطعم عن أبيه سمعت النبي صلى الله عليه وسلم يقرأ في المغرب بالطور‏.‏ لم أسمعه زاد الذي قالوا لي‏.{قتل الخراصون} /10/: لعنوا
ہم سے حمیدی نے بیان کیا ، کہا ہم سے سفیان نے بیان کیا ، کہا کہ مجھ سے میرے اصحاب نے زہری کے واسطہ سے بیان کیا ، ان سے محمد بنجبیر بنمطعم نے اور ان سے ان کے والد حضرت جبیر بنمطعم رضیاللہعنہ نے بیان کیا کہ
میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ۔ آپ مغرب کی نماز میں سورۃ والطور پڑھ رہے تھے ۔ جب آپ اس آیت پر پہنچے کیا ” یہ لوگ بغیر کسی کے پیدا کئے پیدا ہو گئے یا یہ خود ( اپنے ) خالق ہیں ؟ یا انہوں نے آسمان اور زمین کو پیدا کر لیا ہے ۔ اصل یہ ہے کہ ان میں یقین ہی نہیں ۔ کیا ان لوگوں کے پاس آپ کے پروردگار کے خزانے ہیں یا یہ لوگ حاکم ہیں ۔ “ تو میرا دل اڑنے لگا ۔ حضرت سفیان نے بیان کیا لیکن میں نے زہری سے سنا ہے وہ محمد بنجبیر بنمطعم سے روایت کرتے تھے ، ان سے ان کے والد ( حضرت جبیر بنمطعم رضیاللہعنہ ) نے بیان کیا کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو مغرب میں سورۃ والطور پڑھتے سنا ( سفیان نے کہا کہ ) میرے ساتھیوں نے اس کے بعد جو اضافہ کیا ہے وہ میں نے زہری سے نہیں سنا ۔

No comments:

Post a Comment