Friday, 17 February 2017

Sahih Bukhari Hadees No 4846

حدثنا علي بن عبد الله ،‏‏‏‏ حدثنا أزهر بن سعد ،‏‏‏‏ أخبرنا ابن عون ،‏‏‏‏ قال أنبأني موسى بن أنس ،‏‏‏‏ عن أنس بن مالك ـ رضى الله عنه ـ أن النبي صلى الله عليه وسلم افتقد ثابت بن قيس فقال رجل يا رسول الله أنا أعلم لك علمه‏.‏ فأتاه فوجده جالسا في بيته منكسا رأسه فقال له ما شأنك‏.‏ فقال شر‏.‏ كان يرفع صوته فوق صوت النبي صلى الله عليه وسلم فقد حبط عمله ،‏‏‏‏ وهو من أهل النار‏.‏ فأتى الرجل النبي صلى الله عليه وسلم فأخبره أنه قال كذا وكذا ـ فقال موسى ـ فرجع إليه المرة الآخرة ببشارة عظيمة فقال ‏"‏ اذهب إليه فقل له إنك لست من أهل النار ،‏‏‏‏ ولكنك من أهل الجنة ‏"‏‏.‏
ہم سے علی بنعبداللہ نے بیان کیا ، کہا ہم سے ازہر بنسعد نے بیان کیا ، کہا ہم کو ابنعون نے خبر دی ، کہا کہ مجھے موسیٰ بن انس نے خبر دی ، اور انہیں حضرت انس بنمالک رضیاللہعنہ نے کہ
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ثابت بنقیس رضیاللہعنہ کو نہیں پایا ۔ ایک صحابی نے عرض کیا یا رسول اللہ ! میں آپ کے لئے ان کی خبر لاتا ہوں ۔ پھر وہ ثابت بنقیس رضیاللہعنہ کے یہاں آئے ۔ دیکھا کہ وہ گھر میں سر جھکا ئے بیٹھے ہیں پوچھا کیا حال ہے ؟ کہا کہ برا حال ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی آواز کے مقابلہ میں بلند آواز سے بولا کرتا تھا اب سارے نیک عمل اکارت ہوئے اور اہل دوزخ میں قرار دے دیا گیا ہوں ۔ وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور انہوں نے جو کچھ کہا تھا اس کی اطلاع آپ کو دی ۔ حضرت موسیٰ بن انس نے بیان کیا کہ وہ شخص اب دوبارہ ان کے لئے ایک عظیم بشارت لے کر ان کے پاس آئے ۔ آنحضور نے فرمایا تھا کہ ان کے پاس جاؤ اور کہو کہ تم اہل دوزخ میں سے نہیں ہو بلکہ تم اہلجنت میں سے ہو ۔

No comments:

Post a Comment