Friday, 17 February 2017

Sahih Bukhari Hadees No 4829

قالت وكان إذا رأى غيما أو ريحا عرف في وجهه‏.‏ قالت يا رسول الله إن الناس إذا رأوا الغيم فرحوا ،‏‏‏‏ رجاء أن يكون فيه المطر ،‏‏‏‏ وأراك إذا رأيته عرف في وجهك الكراهية‏.‏ فقال ‏"‏ يا عائشة ما يؤمني أن يكون فيه عذاب عذب قوم بالريح ،‏‏‏‏ وقد رأى قوم العذاب فقالوا ‏ {‏ هذا عارض ممطرنا‏}‏‏"‏
امالمؤمنین حضرت عائشہ رضیاللہعنہا نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا کہ
یا رسول اللہ ! جب لوگ بادل دیکھتے ہیں تو خوش ہوتے ہیں کہ اس سے بارش برسے گی لیکن اس کے برخلاف آپ کو میں دیکھتی ہوںکہ آپ بادل دیکھتے ہیں تو ناگواری کا اثر آپ کے چہرہ پر نمایاں ہو جاتا ہے ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اے عائشہ ! کیا ضمانت ہے کہ اس میں عذاب نہ ہو ۔ ایک قوم ( عاد ) پر ہوا کا عذاب آیا تھا ۔ انہوں نے جب عذاب دیکھا تو بولے کہ یہ تو بادل ہے جو ہم پر برسے گا ۔

No comments:

Post a Comment