Thursday, 16 November 2017

Sunan Abu Dawood Hadith No 872

حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ حَدَّثَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ أَنَّ عَائِشَةَ أَخْبَرَتْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَدْعُو فِي صَلَاتِهِ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِکَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ فِتْنَةِ الْمَسِيحِ الدَّجَّالِ وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ فِتْنَةِ الْمَحْيَا وَالْمَمَاتِ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِکَ مِنْ الْمَأْثَمِ وَالْمَغْرَمِ فَقَالَ لَهُ قَائِلٌ مَا أَکْثَرَ مَا تَسْتَعِيذُ مِنْ الْمَغْرَمِ فَقَالَ إِنَّ الرَّجُلَ إِذَا غَرِمَ حَدَّثَ فَکَذَبَ وَوَعَدَ فَأَخْلَفَ
عمرو بن عثمان بقیہ بن شعیب، زہری، عروہ، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہاسے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز میں (تشہدّ کے بعد سلام سے پہلے) یہ دعا پڑھتے تھے اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِکَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ فِتْنَةِ الْمَسِيحِ الدَّجَّالِ وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ فِتْنَةِ الْمَحْيَا وَالْمَمَاتِ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِکَ مِنْ الْمَأْثَمِ وَالْمَغْرَمِ(اے اللہ میں تیری پناہ مانگتا ہوں قبر کے عذاب سے اور تیری پناہ چاہتا ہوں دجّال کے فتنہ سے اور پناہ چاہتا ہوں زندگی اور موت کے فتنے سے۔ اے اللہ میں تجھ سے پناہ طلب کرتا ہوں گناہ سے اور قرض سے) ایک شخص نے پوچھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اکثر قرض سے پناہ کیوں مانگتے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جواب دیا جب آدمی مقروض ہوجاتا ہے تو باتیں بناتا ہے، جھوٹ بولتا ہے اور وعدہ کر کے وعدہ خلافی کرتا ہے۔

No comments:

Post a Comment