حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْأَعْلَی حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّهُ کَانَ إِذَا دَخَلَ فِي الصَّلَاةِ کَبَّرَ وَرَفَعَ يَدَيْهِ وَإِذَا رَکَعَ وَإِذَا قَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ وَإِذَا قَامَ مِنْ الرَّکْعَتَيْنِ رَفَعَ يَدَيْهِ وَيَرْفَعُ ذَلِکَ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَبُو دَاوُد الصَّحِيحُ قَوْلُ ابْنِ عُمَرَ لَيْسَ بِمَرْفُوعٍ قَالَ أَبُو دَاوُد وَرَوَی بَقِيَّةُ أَوَّلَهُ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ وَأَسْنَدَهُ وَرَوَاهُ الثَّقَفِيُّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ وَأَوْقَفَهُ عَلَی ابْنِ عُمَرَ قَالَ فِيهِ وَإِذَا قَامَ مِنْ الرَّکْعَتَيْنِ يَرْفَعُهُمَا إِلَی ثَدْيَيْهِ وَهَذَا هُوَ الصَّحِيحُ قَالَ أَبُو دَاوُد وَرَوَاهُ اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ وَمَالِکٌ وَأَيُّوبُ وَابْنُ جُرَيْجٍ مَوْقُوفًا وَأَسْنَدَهُ حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ وَحْدَهُ عَنْ أَيُّوبَ وَلَمْ يَذْکُرْ أَيُّوبُ وَمَالِکٌ الرَّفْعَ إِذَا قَامَ مِنْ السَّجْدَتَيْنِ وَذَکَرَهُ اللَّيْثُ فِي حَدِيثِهِ قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ فِيهِ قُلْتُ لِنَافِعٍ أَکَانَ ابْنُ عُمَرَ يَجْعَلُ الْأُولَی أَرْفَعَهُنَّ قَالَ لَا سَوَائً قُلْتُ أَشِرْ لِي فَأَشَارَ إِلَی الثَّدْيَيْنِ أَوْ أَسْفَلَ مِنْ ذَلِکَ
نصر بن علی، عبدالاعلی، عبید اللہ بن نافع، حضرت ابن عمر سے روایت ہے کہ وہ جب نماز شروع کرتے تو تکبیر کہتے اور دونوں ہاتھ اٹھاتے اور جب رکوع کرتے تو سمع اللہ لمن حمدہ، کہتے اور جب دو رکعتیں پڑھ کر کھڑے ہوتے تو دونوں ہاتھ اٹھاتے اور اس کو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا فعل قرار دیتے ابوداؤد کہتے ہیں کہ صیح یہ ہے کہ یہ ابن عمر کا قول ہے مرفوع روایت نہیں ہے ابوداؤد کہتے ہیں کہ بقیہ نے اس حدیث کے ابتدائی حصہ کو بسند عبید اللہ مرفوعا روایت کیا ہے اور ثقفی نے بواسطہ عبید اللہ ابن عمر پر موقوف کیا ہے جس میں یوں ہے کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہوتے تو دونوں ہاتھ چھاتیوں تک اٹھاتے اور یہی صحیح ہے ابوداؤد فرماتے ہیں کہ اس روایت کو لیث بن سعد، مالک، ایوب اور ابن جریج نے موقوفا روایت کیا ہے اور حماد بن سلمہ نے مرفوعا بیان کیا ہے ایوب کے حوالہ سے اور ایوب اور مالک نے سجدتین سے اٹھنے کے وقت رفع یدین کا ذکر نہیں کیا لیکن لیث نے اس کو اپنی حدیث میں ذکر کیا ہے اس میں ابن جریج کا یہ قول مذکور ہے کہ میں نے نافع سے پوچھا کہ کیا ابن عمر صرف پہلی مرتبہ میں ہاتھ اٹھاتے تھے؟ انھوں نے کہا نہیں۔ بلکہ ہر مرتبہ اٹھاتے تھے۔ میں نے کہا مجھ کو بتاؤ کہاں تک اٹھاتے تھے؟ انھوں نے اشارہ کیا چھاتیوں تک یا اس سے بھی نیچے تک۔
No comments:
Post a Comment