Tuesday, 10 October 2017

Jamia Tirmizi Hadith No 662

حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ الْأَشَجُّ حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الْأَحْمَرُ عَنْ عَمْرِو بْنِ قَيْسٍ الْمُلَائِيِّ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ صِلَةَ بْنِ زُفَرَ قَالَ کُنَّا عِنْدَ عَمَّارِ بْنِ يَاسِرٍ فَأُتِيَ بِشَاةٍ مَصْلِيَّةٍ فَقَالَ کُلُوا فَتَنَحَّی بَعْضُ الْقَوْمِ فَقَالَ إِنِّي صَائِمٌ فَقَالَ عَمَّارٌ مَنْ صَامَ الْيَوْمَ الَّذِي يَشُکُّ فِيهِ النَّاسُ فَقَدْ عَصَی أَبَا الْقَاسِمِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَأَنَسٍ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ عَمَّارٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا عِنْدَ أَکْثَرِ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَنْ بَعْدَهُمْ مِنْ التَّابِعِينَ وَبِهِ يَقُولُ سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ وَمَالِکُ بْنُ أَنَسٍ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَکِ وَالشَّافِعِيُّ وَأَحْمَدُ وَإِسْحَقُ کَرِهُوا أَنْ يَصُومَ الرَّجُلُ الْيَوْمَ الَّذِي يُشَکُّ فِيهِ وَرَأَی أَکْثَرُهُمْ إِنْ صَامَهُ فَکَانَ مِنْ شَهْرِ رَمَضَانَ أَنْ يَقْضِيَ يَوْمًا مَکَانَهُ
ابوسعید عبداللہ بن سعید اشج، ابوخالد احمر، عمرو بن قیس، ابواسحاق صلہ بن زفر فرماتے ہیں کہ ہم عمار بن یاسر کے پاس تھے کہ ایک بھنی ہوئی بکری لائی گئی عمار نے کہا کھاؤ پس کچھ لوگ ایک طرف ہوگئے اور کہنے لگے کہ ہم روزے سے ہیں عمار نے فرمایا جس نے شک کے دن روزہ رکھا اس نے ابوالقاسم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نافرمانی کی اس باب میں ابوہریرہ اور انس سے بھی روایت ہے امام ابوعیسی فرماتے ہیں حدیث عمار حسن صحیح ہے اور اسی پر اکثر اہل علم کا عمل ہے جن میں صحابہ تابعین وغیرہ شامل ہیں سفیان ثوری مالک بن انس عبداللہ بن مبارک شافعی احمد اور اسحاق کا بھی یہی قول ہے کہ شک کے دن روزہ رکھنا مکروہ ہے بعض حضرات کہتے ہیں کہ اگر کسی نے اس دن روزہ رکھ لیا پھر اسے معلوم ہوا کہ وہ دن واقعی رمضان کا دن تھا تو وہ روزے کی قضا کرے وہ روزہ اس کے لئے کافی نہیں

No comments:

Post a Comment