Tuesday, 10 October 2017

Jamia Tirmizi Hadith No 652

حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ مُوسَی الْأَنْصَارِيُّ حَدَّثَنَا مَعْنٌ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرَضَ زَکَاةَ الْفِطْرِ مِنْ رَمَضَانَ صَاعًا مِنْ تَمْرٍ أَوْ صَاعًا مِنْ شَعِيرٍ عَلَی کُلِّ حُرٍّ أَوْ عَبْدٍ ذَکَرٍ أَوْ أُنْثَی مِنْ الْمُسْلِمِينَ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ ابْنِ عُمَرَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَرَوَی مَالِکٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَ حَدِيثِ أَيُّوبَ وَزَادَ فِيهِ مِنْ الْمُسْلِمِينَ وَرَوَاهُ غَيْرُ وَاحِدٍ عَنْ نَافِعٍ وَلَمْ يَذْکُرْ فِيهِ مِنْ الْمُسْلِمِينَ وَاخْتَلَفَ أَهْلُ الْعِلْمِ فِي هَذَا فَقَالَ بَعْضُهُمْ إِذَا کَانَ لِلرَّجُلِ عَبِيدٌ غَيْرُ مُسْلِمِينَ لَمْ يُؤَدِّ عَنْهُمْ صَدَقَةَ الْفِطْرِ وَهُوَ قَوْلُ مَالِکٍ وَالشَّافِعِيِّ وَأَحْمَدَ و قَالَ بَعْضُهُمْ يُؤَدِّي عَنْهُمْ وَإِنْ کَانُوا غَيْرَ مُسْلِمِينَ وَهُوَ قَوْلُ الثَّوْرِيِّ وَابْنِ الْمُبَارَکِ وَإِسْحَقَ
اسحاق بن موسیٰ انصاری، معن، مالک، نافع، عبداللہ بن عمر سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے رمضان کا صدقہ ایک صاع کھجور یا ایک صاع جو مقرر فرمایا اور اسے ہر مسلمان آزاد غلام مرد عورت پر فرض قرار دیا امام ابوعیسی ترمذی فرماتے ہیں حدیث ابن عمر حسن صحیح ہے اس حدیث کو مالک نافع سے اور وہ ابن عمر سے اور وہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سیابوایوب کی حدیث کی مثل روایت کرتے ہوئے اس میں من المسلمین کا لفظ زیادہ روایت کرتے ہیں اور اسے کئی اور راوی بھی نافع سے روایت کرتے ہیں لیکن وہ من المسلمین کے الفاظ کا ذکر نہیں کرتے اس مسئلے میں اہل علم کا اختلاف ہے بعض اہل علم کہتے ہیں کہ اگر کسی شخص کے غلام مسلمان نہ ہوں تو ان کی طرف سے صدقہ فطر ادا کرنا ضروری نہیں امام مالک شافعی اور احمد کا یہی قول ہے بعض اہل علم کے نزدیک اگر غلام مسلمان نہ بھی ہوں تب بھی صدقہ فطر ادا کرنا ضروری ہے اور یہ سفیان ثوری ابن مبارک اور اسحاق کا قول ہے

No comments:

Post a Comment