حَدَّثَنَا سُوَيْدٌ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا أَبُو الْعَلَائِ عَنْ عَطِيَّةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَيْفَ أَنْعَمُ وَصَاحِبُ الْقَرْنِ قَدْ الْتَقَمَ الْقَرْنَ وَاسْتَمَعَ الْإِذْنَ مَتَی يُؤْمَرُ بِالنَّفْخِ فَيَنْفُخُ فَکَأَنَّ ذَلِکَ ثَقُلَ عَلَی أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَهُمْ قُولُوا حَسْبُنَا اللَّهُ وَنِعْمَ الْوَکِيلُ عَلَی اللَّهِ تَوَکَّلْنَا قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ وَقَدْ رُوِيَ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ هَذَا الْحَدِيثُ عَنْ عَطِيَّةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَهُ
سوید، عبد اللہ، خالد ابوعلاء، عطیة، حضرت ابوسعید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میں کس طرح آرام کروں جبکہ اسرافیل نے صور میں منہ لگایا ہوا ہے اور ان کے کان اللہ کے حکم کے منتظر ہیں کہ وہ کب پھونکنے کا حکم دیں اور وہ پھونکیں یہ بات صحابہ کرام کے دلوں پر گراں گزری تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم کہو اللہ تعالی ہمیں کافی ہے اور بہتر کارساز ہے ہم اللہ ہی پر بھروسہ کرتے ہیں یہ حدیث حسن ہے اور کئی سندوں سے عطیہ سے بحوالہ ابوسعید مرفوعا اسی طرح منقول ہے
No comments:
Post a Comment