Thursday, 26 October 2017

Jamia Tirmizi Hadith No 2526

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ الزُّهْرِيُّ الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا مَالِکُ بْنُ سُعَيْرٍ أَبُو مُحَمَّدٍ التَّمِيمِيُّ الْکُوفِيُّ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَعَنْ أَبِي سَعِيدٍ قَالَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُؤْتَی بِالْعَبْدِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَيَقُولُ اللَّهُ لَهُ أَلَمْ أَجْعَلْ لَکَ سَمْعًا وَبَصَرًا وَمَالًا وَوَلَدًا وَسَخَّرْتُ لَکَ الْأَنْعَامَ وَالْحَرْثَ وَتَرَکْتُکَ تَرْأَسُ وَتَرْبَعُ فَکُنْتَ تَظُنُّ أَنَّکَ مُلَاقِي يَوْمَکَ هَذَا قَالَ فَيَقُولُ لَا فَيَقُولُ لَهُ الْيَوْمَ أَنْسَاکَ کَمَا نَسِيتَنِي قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ وَمَعْنَی قَوْلِهِ الْيَوْمَ أَنْسَاکَ يَقُولُ الْيَوْمَ أَتْرُکُکَ فِي الْعَذَابِ هَکَذَا فَسَّرُوهُ قَالَ أَبُو عِيسَی وَقَدْ فَسَّرَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ هَذِهِ الْآيَةَ فَالْيَوْمَ نَنْسَاهُمْ قَالُوا إِنَّمَا مَعْنَاهُ الْيَوْمَ نَتْرُکُهُمْ فِي الْعَذَابِ
عبد اللہ بن محمد زہری بصری، مالک بن سعیر، ابومحمد کوفی تمیمی، اعمش، ابوصالح، حضرت ابوہریرہ اور ابوسعید رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا قیامت کے دن بندہ (بارگاہ الہی) میں حاضر کیا جائے گا اللہ تعالی فرمائے گا کیا میں نے تجھے سننے اور دیکھنے کی قوت نہ دی کیا میں نے تجھے مال اولاد نہ دئیے کیا میں نے تیرے لئے جانور اور کھیتیاں مسخر نہ کئے کیا میں نے تجھے اس حالت میں نہ چھوڑا کہ تو سردار بنایا گیا اور تو لوگوں سے چوتھائی مال لینے لگا کیا تیرا خیال تھا کہ آج کے دن تو مجھ سے ملاقات کرے گا اور کہے گا نہیں اے رب اللہ تعالی فرمائے گا تو پھر میں بھی تجھے آج اسی طرح بھول جاتا ہوں جس طرح تو نے مجھے بھلا دیا تھا یہ حدیث صحیح غریب ہے اس قول کہ میں تجھے چھوڑ دوں گا جس طرح تو نے مجھے بھلا دیا کا مطلب یہ ہے کہ میں تجھے عذاب میں ڈالوں گا بعض علماء نے اس آیت (فَالْيَوْمَ نَنْسٰىهُمْ) 7۔ الاعراف:91) کا مطلب یہی بیان کیا ہے اہل علم فرماتے ہیں کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ آج ہم ان کو عذاب میں چھوڑ دیں گے

No comments:

Post a Comment