Friday, 20 October 2017

Jamia Tirmizi Hadith No 1962

حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بنُ مَسْعَدَةَ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ حَدَّثَنَا الْجُرَيْرِيُّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَکْرَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَلَا أُحَدِّثُکُمْ بِأَکْبَرِ الْکَبَائِرِ قَالُوا بَلَی يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ الْإِشْرَاکُ بِاللَّهِ وَعُقُوقُ الْوَالِدَيْنِ قَالَ وَجَلَسَ وَکَانَ مُتَّکِئًا فَقَالَ وَشَهَادَةُ الزُّورِ أَوْ قَوْلُ الزُّورِ فَمَا زَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُهَا حَتَّی قُلْنَا لَيْتَهُ سَکَتَ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي سَعِيدٍ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَأَبُو بَکْرَةَ اسْمُهُ نُفَيْعُ بْنُ الْحَارِثِ
حمید بن مسعدہ، بشر بن مفضل جریری، عبدالرحمن بن ابوبکرہ، حضرت ابوبکرہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا میں تمہیں کبیرہ گناہ نہ بتاؤں صحابہ کرام نے عرض کیا ہاں کیوں نہیں یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرمایا اللہ تعالی کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہرانا اور ماں باپ کی نافرمانی کرنا راوی کہتے ہیں کہ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سیدھے کھڑے ہو کر بیٹھ گئے اس سے پہلے تکیہ لگائے بیٹھے تھے اور فرمایا جھوٹی گواہی یا فرمایا جھوٹی بات (یعنی راوی کو شک ہے) پھر آپ یہی فرماتے رہے یہاں تک کہ ہم نے کاش آپ خاموش ہو جائیں اس باب میں حضرت ابوسعید سے بھی حدیث منقول ہیں یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ ابوبکرہ کا نام نفیع ہے۔

No comments:

Post a Comment