Friday, 20 October 2017

Jamia Tirmizi Hadith No 1959

حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عَطَاءِ بْنِ السَّائِبِ عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِيِّ عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ أَنَّ رَجُلًا أَتَاهُ فَقَالَ إِنَّ لِيَ امْرَأَةً وَإِنَّ أُمِّي تَأْمُرُنِي بِطَلَاقِهَا قَالَ أَبُو الدَّرْدَاءِ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ الْوَالِدُ أَوْسَطُ أَبْوَابِ الْجَنَّةِ فَإِنْ شِئْتَ فَأَضِعْ ذَلِكَ الْبَابَ أَوْ احْفَظْهُ قَالَ ابْنُ أَبِي عُمَرَ رُبَّمَا قَالَ سُفْيَانُ إِنَّ أُمِّي وَرُبَّمَا قَالَ أَبِي وَهَذَا حَدِيثٌ صَحِيحٌ وَأَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِيُّ اسْمُهُ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ حَبِيبٍ
ابن ابی عمر، سفیان، عطاء بن سائب، عبدالرحمن سلمی، حضرت ابودرداء سے روایت ہے کہ ایک آدمی ان کے پاس آیا اور عرض کیا کہ میری ایک بیوی ہے اور میری ماں مجھے اس کو طلاق دینے کا حکم دیتی ہے۔ حضرت ابودرداء نے فرمایا میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا آپ نے فرمایا باپ جنت کا درمیانہ دروازہ ہے لہذا اب تیری مرضی ہے اسے ضائع کرے یا محفوظ رکھے۔ سفیان کبھی والدہ کا ذکر کرتے ہیں کبھی والد کا ۔ یہ حدیث صحیح ہے اور عبدالرحمن سلمی کا نام عبداللہ بن حبیب ہے۔

No comments:

Post a Comment