حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ يَزِيدَ بْنِ جَابِرٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي عَمْرَةَ عَنْ جَدَّتِهِ کَبْشَةَ قَالَتْ دَخَلَ عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَشَرِبَ مِنْ فِي قِرْبَةٍ مُعَلَّقَةٍ قَائِمًا فَقُمْتُ إِلَی فِيهَا فَقَطَعْتُهُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ وَيَزِيدُ بْنُ يَزِيدَ بْنِ جَابِرٍ هُوَ أَخُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ بْنِ جَابِرٍ وَهُوَ أَقْدَمُ مِنْهُ مَوْتًا
ابن ابی عمر، سفیان بن یزید بن یزید بن جابر، حضرت عبدالرحمن بن ابوعمرہ اپنی دادی کبشہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہمارے ہاں داخل ہوئے اور ایک لٹکی ہوئی مشک کے منہ سے کھڑے ہو کر پانی پیا۔ پھر میں اٹھی اور اس کا منہ کاٹ کر رکھ لیا یعنی (تبرکاً) ۔ یہ حدیث حسن صحیح غریب ہے اور یزید بن یزید، عبدالرحمن بن یزید کے بھائی اور جابر کے بیٹے ہیں اور یزید، عبدالرحمن سے پہلے فوت ہوئے۔
No comments:
Post a Comment