Saturday, 18 February 2017

Sahih Bukhari Hadees No 5712

قال وقالت عائشة لددناه في مرضه ،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ فجعل يشير إلينا ،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ أن لا تلدوني‏.‏ فقلنا كراهية المريض للدواء‏.‏ فلما أفاق قال ‏"‏ ألم أنهكم أن تلدوني ‏"‏‏.‏ قلنا كراهية المريض للدواء‏.‏ فقال ‏"‏ لا يبقى في البيت أحد إلا لد ـ وأنا أنظر ـ إلا العباس فإنه لم يشهدكم ‏"‏‏.‏
( عبیداللہ نے ) بیان کیا کہ
حضرت عائشہ رضیاللہعنہا نے کہا ہم نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے مرض ( وفات ) میں دوا آپ کے منہ میں ڈالی تو آپ نے ہمیں اشارہ کیا کہ دو ا منہ میں نہ ڈالو ہم نے خیال کیا کہ مریض کو دوا سے جو نفرت ہوتی ہے اس کی وجہ سے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم منع فرما رہے ہیں پھر جب آپ کو ہوش ہوا تو آپ نے فرمایا کیوں میں نے تمہیں منع نہیں کیا تھا کہ دوا میرے منہ میں نہ ڈالو ۔ ہم نے عرض کیا کہ یہ شاید آپ نے مریض کی دوا سے طبعی نفرت کی وجہ سے فرمایا ہو گا ۔ اس پرآنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اب گھر میں جتنے لوگ اس وقت موجود ہیں سب کے منہ میں دوا ڈالی جائے اور میں دیکھتا رہوں گا ، البتہ حضرت عباس رضیاللہعنہ کو چھوڑ دیا جائے کیونکہ وہ میرے منہ میں ڈالتے وقت موجود نہ تھے ، بعد میں آئے ۔

No comments:

Post a Comment