حدثنا إبراهيم بن موسى ، أخبرنا هشام ، عن ابن جريج ، وقال ، عطاء عن ابن عباس ـ رضى الله عنهما ـ صارت الأوثان التي كانت في قوم نوح في العرب بعد ، أما ود كانت لكلب بدومة الجندل ، وأما سواع كانت لهذيل ، وأما يغوث فكانت لمراد ثم لبني غطيف بالجرف عند سبا ، وأما يعوق فكانت لهمدان ، وأما نسر فكانت لحمير ، لآل ذي الكلاع. أسماء رجال صالحين من قوم نوح ، فلما هلكوا أوحى الشيطان إلى قومهم أن انصبوا إلى مجالسهم التي كانوا يجلسون أنصابا ، وسموها بأسمائهم ففعلوا فلم تعبد حتى إذا هلك أولئك وتنسخ العلم عبدت.
ہم سے ابراہیم بن موسیٰ نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم کو ہشام نے خبر دی ، ان سے ابنجریج نے اور عطا ء نے بیان کیا اور ان سے حضرت عبداللہبنعباس رضیاللہعنہما نے بیان کیا کہ
جو بت حضرت موسیٰ علیہالسلام کی قوم میں پوجے جاتے تھے بعد میں وہی عرب میں پوجے جانے لگے ۔ ود دومۃ الجندل میں بنی کلب کا بت تھا ۔ سواع بنی ہذیل کا ۔ یغوث بنی مراد کا اور مراد کی شاخ بنی غطیف کا جو وادی اجوف میں قوم سبا کے پاس رہتے تھے ” یعوق “ بنی ہمدان کا بت تھا ۔ نسر حمیر کا بت تھا جو ذوالکلاع کی آل میں سے تھے ۔ یہ پانچوں حضرت نوح علیہالسلام کی قوم کے نیک لوگوں کے نام تھے جب ان کی موت ہو گئی تو شیطان نے ان کے دل میں ڈالا کہ اپنی مجلسوں میں جہاں وہ بیٹھے تھے ان کے بت قائم کر لیں اور ان بتوں کے نام اپنے نیک لوگوں کے نام پر رکھ لیں چنانچہ ان لوگوں نے ایسا ہی کیا اس وقت ان بتوں کی پوجا نہیں ہوتی تھی لیکن جب وہ لوگ بھی مر گئے جنہوں نے بت قائم کئے تھے اور علم لوگوں میں نہ رہا تو ان کی پوجا ہونے لگی ۔
No comments:
Post a Comment