حدثنا محمد بن يوسف ، حدثنا الأوزاعي ، عن يحيى بن أبي كثير ، عن أبي سلمة ، عن أبي هريرة ـ رضى الله عنه ـ قال قال النبي صلى الله عليه وسلم " إذا نودي بالصلاة أدبر الشيطان وله ضراط ، فإذا قضي أقبل ، فإذا ثوب بها أدبر ، فإذا قضي أقبل ، حتى يخطر بين الإنسان وقلبه ، فيقول اذكر كذا وكذا. حتى لا يدري أثلاثا صلى أم أربعا فإذا لم يدر ثلاثا صلى أو أربعا سجد سجدتى السهو ".
ہم سے محمد بن یوسف نے بیان کیا ، کہا ہم سے اوزاعی نے بیان کیا ، ان سے یحییٰ بن ابی کثیر نے ، ان سے ابوسلمہ نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ، جب نماز کے لیے اذان دی جاتی ہے تو شیطان اپنی پیٹھ پھیر کر گوز مارتا ہوا بھاگتا ہے ۔ جب اذان ختم ہو جاتی ہے تو واپس آ جاتا ہے ۔ پھر جب تکبیر ہونے لگتی ہے تو بھاگ کھڑا ہوتا ہے اور جب تکبیر ختم ہو جاتی ہے تو پھر واپس آ جاتا ہے اور آدمی کے دل میں وساوس ڈالنے لگتا ہے کہ فلاں بات یاد کر اور فلاں بات یاد کر ، نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ اس کو یہ بھی یاد نہیں رہتاکہ تین رکعت نماز پڑھی تھی یا چار رکعت ، جب یہ یاد نہ رہے تو سہو کے دو سجدے کرے ۔
No comments:
Post a Comment