Saturday, 11 February 2017

Sahih Bukhari Hadees No 3281

حدثني محمود بن غيلان ،‏‏‏‏ حدثنا عبد الرزاق ،‏‏‏‏ أخبرنا معمر ،‏‏‏‏ عن الزهري ،‏‏‏‏ عن علي بن حسين ،‏‏‏‏ عن صفية ابنة حيى ،‏‏‏‏ قالت كان رسول الله صلى الله عليه وسلم معتكفا ،‏‏‏‏ فأتيته أزوره ليلا فحدثته ثم قمت ،‏‏‏‏ فانقلبت فقام معي ليقلبني‏.‏ وكان مسكنها في دار أسامة بن زيد ،‏‏‏‏ فمر رجلان من الأنصار ،‏‏‏‏ فلما رأيا النبي صلى الله عليه وسلم أسرعا ،‏‏‏‏ فقال النبي صلى الله عليه وسلم ‏"‏ على رسلكما إنها صفية بنت حيى ‏"‏‏.‏ فقالا سبحان الله يا رسول الله‏.‏ قال ‏"‏ إن الشيطان يجري من الإنسان مجرى الدم ،‏‏‏‏ وإني خشيت أن يقذف في قلوبكما سوءا ـ أو قال ـ شيئا ‏"‏‏.‏
ہم سے محمود بن غیلان نے بیان کیا ، کہا ہم سے عبدالرزاق نے بیان کیا ، کہا ہم کو معمر نے خبر دی ، انہیں زہری نے ، انہیں زین العابدین علی بن حسین رضی اللہ عنہ نے اور ان سے صفیہ بنت حیی رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اعتکاف میں تھے تو میں رات کے وقت آپ سے ملاقات کے لیے ( مسجد میں ) آئی ، میں آپ سے باتیں کرتی رہی ، پھر جب واپس ہونے کے لیے کھڑی ہوئی تو آپ بھی مجھے چھوڑ آنے کے لیے کھڑے ہوئے ۔ ام المؤمنین حضرت صفیہ رضی اللہ عنہا کا مکان اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ کے مکان ہی میں تھا ۔ اسی وقت دو انصاری صحابہ ( اسید بن حضیر ، عبادہ بن بشیر ) گزرے ۔ جب انہوں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا تو تیز چلنے لگے ۔ آپ نے ان سے فرمایا ، ذرا ٹھہر جاؤ یہ صفیہ بنت حیی ہیں ۔ ان دونوں صحابہ نے عرض کیا ، سبحان اللہ یا رسول اللہ ! ( کیا ہم بھی آپ کے بارے میں کوئی شبہ کر سکتے ہیں ) آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ شیطان انسان کے اندر خون کی طرح دوڑتا رہتا ہے ۔ اس لیے مجھے ڈر لگا کہ کہیں تمہارے دلوں میں بھی کوئی وسوسہ نہ ڈال دے ، یا آپ نے ( لفظ سوء کی جگہ ) لفظشیئا فرمایا ۔ معنی ایک ہی ہیں ۔

No comments:

Post a Comment