حدثنا سعيد بن أبي مريم ، حدثنا الليث ، قال حدثني عقيل ، عن ابن شهاب ، قال أخبرني سعيد بن المسيب ، أن أبا هريرة ـ رضى الله عنه ـ قال بينا نحن عند رسول الله صلى الله عليه وسلم إذ قال " بينا أنا نائم رأيتني في الجنة ، فإذا امرأة تتوضأ إلى جانب قصر ، فقلت لمن هذا القصر فقالوا لعمر بن الخطاب ، فذكرت غيرته ، فوليت مدبرا ". فبكى عمر وقال أعليك أغار يا رسول الله.
ہم سے سعید بن ابی مریم نے بیان کیا ، کہا ہم سے لیث نے بیان کیا کہا کہ مجھ سے عقیل نے بیان کیا ، ان سے ابن شہاب نے بیان کیا ، کہا مجھ کو سعید بن مسیب نے خبر دی اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ
ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھے ہوئے تھے ، تو آپ نے فرمایا کہ میں نے خواب میں جنت دیکھی ، میں نے اس میں ایک عورت کو دیکھا جو ایک محل کے کنارے وضو کر رہی تھی ۔ میں نے پوچھا کہ یہ محل کس کا ہے ؟ تو فرشتوں نے بتایا کہ یہ عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کا محل ہے ۔ مجھے ان کی غیرت یاد آئی اور میں وہاں سے فوراً لوٹ آیا ۔ یہ سن کر عمر رضی اللہ عنہ رو دئیے اور کہنے لگے ، یا رسول اللہ ! کیا میں آپ کے ساتھ بھی غیرت کروں گا ؟
No comments:
Post a Comment