حدثنا محمد بن مقاتل ، أخبرنا عبد الله ، أخبرنا يونس ، عن الزهري ، قال حدثني عبيد الله بن عبد الله ، عن ابن عباس ـ رضى الله عنهما ـ قال كان رسول الله صلى الله عليه وسلم أجود الناس ، وكان أجود ما يكون في رمضان حين يلقاه جبريل ، وكان جبريل يلقاه في كل ليلة من رمضان ، فيدارسه القرآن ، فلرسول الله صلى الله عليه وسلم حين يلقاه جبريل أجود بالخير من الريح المرسلة. وعن عبد الله حدثنا معمر بهذا الإسناد نحوه. وروى أبو هريرة وفاطمة ـ رضى الله عنهما ـ عن النبي صلى الله عليه وسلم أن جبريل كان يعارضه القرآن.
ہم سے محمد بن مقاتل نے بیان کیا ، کہا ہم کو عبداللہ بن مبارک نے خبر دی ، کہا ہم کو یونس نے خبر دی ، ان سے زہری نے بیان کیا ، کہا مجھ سے عبیداللہ بن عبداللہ نے بیان کیا اور ان سے عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سب سے زیادہ سخی تھے اور آپ کی سخاوت رمضان شریف کے مہینے میں اور بڑھ جاتی ، جب حضرت جبرائیل علیہ السلام آپ سے ملاقات کے لیے ہر روز آنے لگتے ۔ حضرت جبرائیل علیہ السلام آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے رمضان کی ہر رات میں ملاقات کے لیے آتے اور آپ سے قرآن کا دور کیا کرتے تھے ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم خصوصاً اس دور میں جب حضرت جبرائیل علیہ السلام روزانہ آپ سے ملاقات کے لیے آتے تو آپ خیرات و برکات میں تیز چلنے والی ہوا سے بھی زیادہ سخی ہو جاتے تھے اور عبداللہ بن مبارک سے روایت ہے ، ان سے معمر نے اسی اسناد کے ساتھ اسی طرح بیان کیا اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ اور حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا نے نقل کیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کہ حضرت جبرائیل علیہ السلام آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ قرآن مجید کا دور کیا کرتے تھے ۔
No comments:
Post a Comment