حدثنا مسدد ، قال حدثنا أبو عوانة ، عن أبي بشر ، عن يوسف بن ماهك ، عن عبد الله بن عمرو ، قال تخلف رسول الله صلى الله عليه وسلم في سفر سافرناه فأدركنا وقد أرهقنا الصلاة صلاة العصر ونحن نتوضأ ، فجعلنا نمسح على أرجلنا ، فنادى بأعلى صوته " ويل للأعقاب من النار ". مرتين أو ثلاثا.
ہم سے مسدد نے بیان کیا ، ان سے ابوعوانہ نے ابی بشر کے واسطے سے بیان کیا ، وہ یوسف بن ماھک سے بیان کرتے ہیں ، وہ عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے ، وہ کہتے ہیں کہ
ایک سفر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہم سے پیچھے رہ گئے ۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے قریب پہنچے ۔ تو عصر کی نماز کا وقت ہو چکا تھا یا تنگ ہو گیا تھا اور ہم وضو کر رہے تھے ۔ ہم اپنے پیروں پر پانی کا ہاتھ پھیرنے لگے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بلند آواز سے فرمایا کہ آگ کے عذاب سے ان ایڑیوں کی ( جو خشک رہ جائیں ) خرابی ہے ۔ یہ دو مرتبہ فرمایا یا تین مرتبہ ۔
حدثنا مسدد ، قال حدثنا أبو عوانة ، عن أبي بشر ، عن يوسف بن ماهك ، عن عبد الله بن عمرو ، قال تخلف رسول الله صلى الله عليه وسلم في سفر سافرناه فأدركنا وقد أرهقنا الصلاة صلاة العصر ونحن نتوضأ ، فجعلنا نمسح على أرجلنا ، فنادى بأعلى صوته " ويل للأعقاب من النار ". مرتين أو ثلاثا.
ہم سے مسدد نے بیان کیا ، ان سے ابوعوانہ نے ابی بشر کے واسطے سے بیان کیا ، وہ یوسف بن ماھک سے بیان کرتے ہیں ، وہ عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے ، وہ کہتے ہیں کہ
ایک سفر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہم سے پیچھے رہ گئے ۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے قریب پہنچے ۔ تو عصر کی نماز کا وقت ہو چکا تھا یا تنگ ہو گیا تھا اور ہم وضو کر رہے تھے ۔ ہم اپنے پیروں پر پانی کا ہاتھ پھیرنے لگے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بلند آواز سے فرمایا کہ آگ کے عذاب سے ان ایڑیوں کی ( جو خشک رہ جائیں ) خرابی ہے ۔ یہ دو مرتبہ فرمایا یا تین مرتبہ ۔
No comments:
Post a Comment