Sunday, 29 January 2017

Sahih Bukhari Hadith No 93

حدثنا محمد بن العلاء ،‏‏‏‏ قال حدثنا أبو أسامة ،‏‏‏‏ عن بريد ،‏‏‏‏ عن أبي بردة ،‏‏‏‏ عن أبي موسى ،‏‏‏‏ قال سئل النبي صلى الله عليه وسلم عن أشياء كرهها ،‏‏‏‏ فلما أكثر عليه غضب ،‏‏‏‏ ثم قال للناس ‏"‏ سلوني عما شئتم ‏"‏‏.‏ قال رجل من أبي قال ‏"‏ أبوك حذافة ‏"‏‏.‏ فقام آخر فقال من أبي يا رسول الله فقال ‏"‏ أبوك سالم مولى شيبة ‏"‏‏.‏ فلما رأى عمر ما في وجهه قال يا رسول الله ،‏‏‏‏ إنا نتوب إلى الله عز وجل‏.‏
ہم سے محمد بن علاء نے بیان کیا ، ان سے ابواسامہ نے برید کے واسطے سے بیان کیا ، وہ ابوبردہ سے اور وہ ابوموسیٰ سے روایت کرتے ہیں کہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کچھ ایسی باتیں دریافت کی گئیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو برا معلوم ہوا اور جب ( اس قسم کے سوالات کی ) آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر بہت زیادتی کی گئی تو آپ کو غصہ آ گیا ۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں سے فرمایا ( اچھا اب ) مجھ سے جو چاہو پوچھو ۔ تو ایک شخص نے دریافت کیا کہ میرا باپ کون ہے ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ، تیرا باپ حذافہ ہے ۔ پھر دوسرا آدمی کھڑا ہوا اور اس نے پوچھا کہ یا رسول اللہ ! میرا باپ کون ہے ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تیرا باپ سالم شبیہ کا آزاد کردہ غلام ہے ۔ آخر حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے آپ کے چہرہ مبارک کا حال دیکھا تو عرض کیا یا رسول اللہ ! ہم ( ان باتوں کے دریافت کرنے سے جو آپ کو ناگوار ہوں ) اللہ سے توبہ کرتے ہیں ۔

No comments:

Post a Comment