حدثنا محمد بن سلام ، قال أخبرنا أبو معاوية ، قال حدثنا هشام ، عن أبيه ، عن زينب ابنة أم سلمة ، عن أم سلمة ، قالت جاءت أم سليم إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم فقالت يا رسول الله إن الله لا يستحيي من الحق ، فهل على المرأة من غسل إذا احتلمت قال النبي صلى الله عليه وسلم " إذا رأت الماء ". فغطت أم سلمة ـ تعني وجهها ـ وقالت يا رسول الله وتحتلم المرأة قال " نعم تربت يمينك فبم يشبهها ولدها ".
ہم سے محمد بن سلام نے بیان کیا ، کہا ہم سے ابومعاویہ نے خبر دی ، ان سے ہشام نے اپنے باپ کے واسطے سے بیان کیا ، انھوں نے زینب بنت ام سلمہ کے واسطے سے نقل کیا ، وہ ( اپنی والدہ ) ام المؤمنین حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت کرتی ہیں کہ
ام سلیم ( نامی ایک عورت ) رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت اقدس میں حاضر ہوئیں اور عرض کیا کہ یا رسول اللہ ! اللہ تعالیٰ حق بات بیان کرنے سے نہیں شرماتا ( اس لیے میں پوچھتی ہوں کہ ) کیا احتلام سے عورت پر بھی غسل ضروری ہے ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ( ہاں ) جب عورت پانی دیکھ لے ۔ ( یعنی کپڑے وغیرہ پر منی کا اثر معلوم ہو ) تو ( یہ سن کر ) حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے ( شرم کی وجہ سے ) اپنا چہرہ چھپا لیا اور کہا ، یا رسول اللہ ! کیا عورت کو بھی احتلام ہوتا ہے ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ، ہاں ! تیرے ہاتھ خاک آلود ہوں ، پھر کیوں اس کا بچہ اس کی صورت کے مشابہ ہوتا ہے ( یعنی یہی اس کے احتلام کا ثبوت ہے ) ۔
No comments:
Post a Comment