سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس آئے اور میں بیمار اور بیہوش تھا ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وضو کیا تو لوگوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے وضو کا پانی مجھ پر ڈالا تو مجھے ہوش آ گیا ۔ میں نے عرض کی کہ یا رسول اللہ ! میرا ترکہ ؟ ( ترکہ تو کلالہ کا ہو گا ) ۔ ( راوی شعبہ ) کہتے ہیں کہ میں نے محمد بن المنکدر سے پوچھا کہ کیا یہ آیت ” فتویٰ پوچھتے ہیں تجھ سے کہہ دو اللہ فتویٰ دیتا ہے تم کو ( مسئلہ ) کلالہ میں ۔ “ ( النساء : 176 ) ( نازل ہوئی تھی ؟ ) انہوں نے کہا : ہاں ! یہی آیت نازل ہوئی تھی ۔
No comments:
Post a Comment